برآمد کنندگان کیلئے 180 ارب روپے کے پیکج سے برآمدی مصنوعات کا معیار بہتر ، برآمدات میں اضافہ ہو گا، صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی

جمعہ 13 جنوری 2017 16:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2017ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے صدر خالد اقبال نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی طرف برآمد کنندگان کیلئے 180 ارب روپے کے مراعاتی پیکج کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ حکومت دیگر صنعتوں کو بھی ایسی ہی مراعات فراہم کرے تا کہ صنعتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا موجودہ پیکج حکومت کا ایک اچھا اقدام ہے جس سے برآمدی مصنوعات کا معیار بہتر ہو گا اور برآمدات میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہ پیکج کے تحت کپاس اور ٹیکسٹائل مشنری کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کا خاتمہ خوش آئند ہے۔ خالد اقبال ملک نے کہا کہ یورپین یونین کی طرف سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کی سہولت ملنے کے باوجود گزشتہ تین سالوں کے دوران ملکی برآمدات میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ سال 2012-13 میں ہماری برآمدات 25.1 بلین ڈالر تھیں جومالی سال 2015-16 میں کم ہو کر20.8 بلین ڈالر ہو گئیں۔

(جاری ہے)

اس طرح اس عرصہ میں برآمدات میں مجموعی طور پر 17 فی صد سے زائد کمی واقع ہوئی ہے جو اس بات کا تقاضا کرتی تھی کہ حکومت فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے ۔انہوں نے کہا کہ دسمبر 2013 سے پاکستان کی ایکسپورٹ ویلیو میں ماہانہ کمی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ اس کے برعکس گزشتہ چند مہینوں سے بھارت، بنگلہ دیشن، تائیوان اور ویت نام کی برآمدات بہتر ہوئیں ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ اندرونی مسائل کی وجہ سے پاکستان کی برآمد ات میں کمی واقع ہوئی۔

انہوںنے کہا کہ1990 کی دہائی میں عالمی برآمدات میں پاکستان کا حصہ 0.16 فیصد تھا جوکم ہو کر 0.13 فیصد تک آ گیا ہے انہوں نے ورلڈ بنک کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ سال 2015 میں پاکستان افغانستان کے بعدجنوبی ایشیا کا دوسرا ملک تھا جس کی برآمدات خطے میں کم تھیں کیونکہ پاکستان کی قومی پیداوار میں برآمدات کا حصہ 10.6 فیصدتھا جبکہ چین کی قومی پیداوار میں برآمدات کا 22.1 ، سری لنکا میں 20.5 فیصد، انڈیا میں 19.9 فیصد اور بنگلہ دیش کی قومی پیداوار میں برآمدات کا حصہ 17.3 فیصد تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں برآمدات کی بگڑتی ہوئی صورت حال اس بات کی متقاضی تھی حکومت برآمدات کو بہتر کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اقدامات اٹھائے اور امید ظاہر کہ کہ وزیراعظم کے موجودہ پیکج سے برآمداتی شعبے کی مشکلات میں کمی ہو گی۔خالد اقبال ملک نے کہا یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ حکومت نے صنعتی شعبے کے لئے بجلی کی قیمت کو 15 تا 16 روپے فی یونٹ سے کم کر کے 11 روپے فی یونٹ کر دیا ہے لیکن انہوں نے کہا کہ صنعتوں کیلئے بجلی کی قیمت ابھی بھی زیادہ ہیںاور ملک میں کاروباری لاگت کو کم کرنے کے لئے توانائی کی قیمتوں میں مزید کمی کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی وجہ سے مقامی صنعتوں کو پیداوار بہتر بنانے کے لئے جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے لیکن صنعتی مشینری کی درآمد پر مجموعی طورپر تقریباً28 فی صد ڈیوٹی عائد ہے جو صنعتی شعبے کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور جس وجہ سے سٹیل سمیت دیگر صنعتوں کو مشینری کی درآمد میں دشواری کا سامنا ہے لہذا حکومت کو چائیے کہ وہ آئندہ بجٹ میں صنعتی مشینری کی درآمد پر ڈیوٹی میں مناسب حد تک کمی کرے تاکہ ہمارا صنعتی شعبہ جدید مشینری و ٹیکنالوجی کو اپنا کو ویلیو ایڈیڈ مصنوعات پید ا کرے جس سے برآمدات کو بھی بہتر فروغ ملے گا۔

متعلقہ عنوان :