بلوچ سرزمین کو قوم سے محروم رکھنے کیلئے سازشوں کا بازار گرم کردیا گیا ، بی این پی

بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، حسن بلوچ اور دیگر کا خطاب

جمعہ 13 جنوری 2017 18:19

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری انفارمیشن آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی سرزمین کو بلوچ قوم سے محروم رکھنے کیلئے سازشوں کا بازار گرم کردیا گیا ہے افغان مہاجرین کی موجودگی میں کسی صورت مردم شماری قابل قبول نہیں بی این پی مینگل بلوچ قوم کے حقوق کی ترجمانی کرتے ہوئے بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ زنی کی اجازت نہیں دے سکتی۔

گزشتہ روز ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کونسل ہال سبی میں ورکرز اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بی این پی سبی کے سینکڑوں کارکنا ں سے خطاب کرتے ہوئے کیاقبل ازین مرکزی قائدین کا سبی آمد پر شایان شان استقبال کیا گیا جلوس کی شکل میں ضلع کونسل ہال سبی لایا گیا اس موقع پر مرکزی کمیٹی کے ممبر میر غلام نبی مری ، واجہ یعقوب بلوچ، سردار حق نواز بزدار ، بی این پی کوئٹہ کے انفارمیش سیکرٹری میر اسد سفیر شاہوانی ، چیئر میں یونین کونسل شدزئی میر قاسم پرکانی ، بی این پی ضلع سبی کے صدرحمید اللہ بلوچ، جنرل سیکرٹری ملک سلطان دہپال ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری گل زمان مینگل ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری درمحمد ،سینئر نائب صدر گل رحمن مری،فنانس سیکرٹری خوشدل خان ،ماہی سیکرٹری امام بخش ، پریس سیکرٹری یار علی بلوچ، بی این پی مینگل کے رہنما واپوزیشن لیڈر میونسل کمیٹی سبی میر غلام رسول دھرپالی ،میر حفیظ اللہ بنگلزئی، وحید قریشی ، فیصل بلوچ، ثناء اللہ مری ،تحصیل صدر عبدالغفار لہڑی کے علاوہ سبی کوئٹہ کے کارکناں کی بڑی تعداد موجود تھے۔

(جاری ہے)

آغا حسن بلوچ میر غلام نبی مری ، واجہ یعقوب بلوچ، سردار حق نواز بزدار، میر اسد سفیر شاہوانی ، حمید اللہ بلوچ، ملک سلطان دہپال ، میر غلام رسول رھرپالی ودیگر نے ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے ساتھ ہمیشہ سے ناانصافیوں کا سلسلہ جاری ہے اقتدار ہوتا انتخابات ہمیشہ اداروں کی مداخلت سے بلوچستان کے جائز حقوق سے محروم رکھنے کی پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھا جاتا ہے سازشی عناصر بلوچ قوم کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اندھیروں میںدھکیل رہے ہیں موجودہ سیاسی صورت حال میں بلوچ قوم کو مختلف قسم کے چیلنجز کا سامنا ہے جس میں افغا مہاجرین کی موجودگی گوادر میں بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کا سلسلہ جاری ہے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں 40لاکھ افغان مہاجریں کی موجودگی میں مردم شماری کرانا نہ صرف بلوچ قوم بلکہ بلوچستان کی تمام اقوام کیلئے لمحہ فکریہ ہے آج افغانستان میں امن قائم ہوچکا ہے اور حالات کافی حد تک بہتر ہوئے ہیں بلوچستان میں غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد کہیں زیادہ ہیں لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجریں نے شناختی کارڈ بنوائیں ہے جو بلوچستان میں بسنے والی اقوام کے حقوق پر ڈاکہ زنی ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی مردم شماری کے خلاف نہیں لیکن بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے افغان مہاجرین کی بلوچستان میں موجودگی پر مردم شماری قبول نہیں مقررین نے کہا کہ بی این پی مینگل سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں متحد ومنظم ہوکر بلوچستان کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں بی این پی مینگل سیاست کو عبادت سمجھ کر عوام کی خدمت کا سلسلہ برقرار رکھے ہوئے ہیں بی این پی مینگل نے عوام کو سبزباغ دیکھانے کی بجائے اپنے قوم وفعل سے بلوچستان کی عوام کی خدمت کی ہے کارکناں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر بی این پی کا پیغام کونے کونے میں لے جائیں پارٹی کو مضبوط وفعال بنا کر ہر گھر ہر شخص کو پارٹی کا پیغام دیں موجودچیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے قلم کو ہتھیار بنائیں تعلیم کے حصول کیلئے اپنی صلاحیتوں کا استعمال کریں بعدازاں ضلعی قائدین نے بی این پی مینگل سبی کی کارکردگی کارکنان کے مسائل بی این پی مینگل کی سبی میں ممبرویونٹ سازی سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفتگو کی ۔

متعلقہ عنوان :