مسیحی خواتین کی طلاق کے بارے میںدرخواست کی از سر نو سماعت،لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اقلیتی امورے خلیل طاہر سندھو کو جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دیدی

جمعہ 13 جنوری 2017 20:01

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2017ء) لاہور ہائی کورٹ نے مسیحی خواتین کی طلاق کے بارے درخواست کی از سر نو سماعت کرتے ہوئے وزیر اقلیتی امورے خلیل طاہر سندھو کو جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دے دی ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سیدمنصور علی شاہ نے الیاس بھٹی کی درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

وزیراقلیتی امورخلیل طاہر سندھو پیش ہوئے انہوں نے عدالت کو بتایاکہ مسیحی مذہب میں خواتین کے طلاق کا نقطہ طے ہو چکا ہے،ہم بھی چاہتے ہیں کہ خواتین کا تحفظ ہو مگر مذہب سے بالاتر نہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پوری دنیا میں مسیحی خواتین کی شادی اور طلاق کے قوانین تبدیل ہو چکے ہیں، عدالت مسیحی برادری بالخصوص خواتین کی مدد کرنا چاہتی ہے، عدالت نے پاکستان کے آئین کو ملک میں نافذ کرنا ہے، آئین سے بڑا کوئی قانون نہیں، عدالت چاہتی ہے کہ مسیحی برادری کے تمام سٹیک ہولڈرز کا نقطہ نظر سامنے آئے، عدالت کسی نقطہ نظر کی پسند نہیں لیکن صرف نقطہ نظر جاننا چاہتی ہے، عدالت نے وزیراقلیتی امور کو تحریری جواب جمع کروانے کیلئے مہلت دیتے ہوئے 20جنوری تک سماعت ملتوی کردی ۔