مہمند ایجنسی، ٹیسکو نے غلنئی بازار کی بجلی کاٹ دی،دکاندار احتجاجاً روڈ پر نکل آئے

پشاور باجوڑ روڈ ٹریفک کیلئے بند ،دھرنا،بجلی بحالی تک پولیٹیکل انتظامیہ اور واپڈا ملازمین کو سودا نہ بیچنے اورسوشل بائیکاٹ کا اعلان

جمعہ 13 جنوری 2017 22:03

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2017ء) ٹیسکو نے غلنئی بازار کی بجلی کاٹ دی۔دکاندار احتجاجاً روڈ پر نکل آئے پشاور باجوڑ روڈ ٹریفک کیلئے بند کرکے دھرنادیا ۔ بازار کی بجلی بحالی تک پولیٹیکل انتظامیہ اور واپڈا ملازمین کو سودا نہ بیچنے اورسوشل بائیکاٹ کا اعلان۔ ماربل کارخانوں سمیت فیکٹریوں سے لاکھوں روپے ماہانہ مخصوص ذمہ داران کے جیبوں میں جاتا ہے۔

بازاروں سمیت دیہی علاقوں کو بجلی کی ترسیل یقینی بنائی جائے۔ مقررین کا مظاہرے سے خطاب۔تفصیلات کے مطابق مہمند ایجنسی میں جمعرات کے روز ٹیسکو اور واپڈا مہمند ایجنسی نے غلنئی بازار کے دکانداروں سے بجلی وصولی کے لئے پورے بازار کی بجلی لائن کاٹ لی۔ جس پر جمعہ کے روز دکانداروں اور بازار کے مکینوں نے غلنئی بازار میں جمع ہوکر روڈ پر اختجاج شروع کردیا۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے بازار سے مین گیٹ تک مارچ کیا اور واپڈا مہمند ایجنسی اور ٹیسکو کے ذمہ داران اور اہلکاروں کے خلاف نعرہ بازی کی۔ وہاں پر مین پشاور باجوڑ روڈ پر دھرنا دیا اور ٹریفک بند رکھا۔ جس سے مسافروں کو مشکلات اور گزرنے کیلئے انتظارکا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انجمن دکانداران کے صدر حاجی بہرام خان، ایم ڈبلیو او کے میر افضل مہمند، پی ٹی آئی کے ساجد خان مہمند ، جے یو آئی کے مفتی محمد عارف حقانی، پی پی پی کے محترم خان، جان محمد خان اور دیگر نے کہا کہ واپڈا مہمند ایجنسی میں سالہاسال تعینات راشی اہلکار مخصوص لائنوں کی بجلی کی ترسیل سال بھررواں دواں رکھتے ہیں۔

ماربل کارخانوں اور سٹیل فیکٹریوں سے ماہانہ لاکھوں روپے وصول کی جاتی ہے جو حکومت کو ملنے کی بجائے ملی بھگت سے مخصوص ذمہ داران کے جیبوں میں چلے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غلنئی بازار کی بجلی کاٹنے سے دکانداروں کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔ دوسری طرف دیہی علاقوں میں چوبیس گھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے اور ٹھٹھرتی سردی میں لوگ بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں۔

انہوں نے منتخب ایم این اے اور سنیٹر پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی میں عوام کی اہم ضرورت بجلی کو کمائی کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے۔ جس پر ان کی خاموشی معنی خیز ہے۔ دوکانداروں نے بازار کی بجلی کی بحالی تک پولیٹیکل انتظامیہ اور واپڈا مہمند ایجنسی کے ملازمین کے ساتھ سوشل بائیکاٹ اور ان پر سودا نہ بیچنے کا اعلان کیا۔ اختجاج ریکارڈ کرنے کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔

متعلقہ عنوان :