بڑی طاقتوں کے سامنے نہ جھکنے کا صلا آج محفوظ پاکستان کی صورت میں ملا ہے۔ اقتصادی راہداری میں روس کی شمولیت سے بھارت کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں،جماعة الدعوة پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ

جمعہ 13 جنوری 2017 22:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2017ء) جماعة الدعوة پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ نے کہا ہے کہ بڑی طاقتوں کے سامنے نہ جھکنے کا صلا آج محفوظ پاکستان کی صورت میں ملا ہے۔ اقتصادی راہداری میں روس کی شمولیت سے بھارت کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں،سوویت یونین بحیرہ عرب تک فوجی طاقت کے بل بوتے پر پہنچنا چاہتا تھا، آج درخواست دے کر راہداری میں شمولیت کی خواہش ظاہر کر رہا ہے۔

حکمران اور سیاستدان پاکستان کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر رب کا شکر ادا کریں۔ خطے کی تبدیل ہوتی صورت حال میں افواج پاکستان اور اسلام کی خاطر قربانیاں دینے والوں کا اہم کردار ہے۔ پاک آرمی نے آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دشمن کی ناپاک سازشوں کا راستہ روک دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعة الدعوة کراچی کے زونل مرکز التقویٰ گلشن اقبال میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ہزاروں مرد و خواتین نے آپ کی اقتداء میں نماز جمعہ ادا کی۔ مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ ملک کی خاطر قربانیاں دینے والے پاکستان کے اولین محافظ ہیں۔ بڑی طاقتیں پاکستان کو ترنوالہ سمجھتی تھیں، ان کے خلاف میدان میں ڈٹ جانے سے ہی پاکستان کا دفاع ممکن ہوا۔ اگر سوویت یونین کو شکست نہ دیتے تو آج اقتصادی راہداری پر ان کا قبضہ ہوتا۔

بش، اوباما کی طرح ٹرمپ کا دور بھی امریکا کے لیے پشیمانی کا باعث بنے گا۔ منبر و محراب کے وارثین میدان عمل میں کردار ادا کرنے سے ہی عالمی منظر نامے کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی مدد کے لیے محض دعو?ں کی نہیں عملی کردار کی ضرورت ہے۔ کشمیریوں نے زبردست تحریک چلاکر ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنی آزادی پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہے، کشمیر میں بدترین مظالم پر حکومت دعوئوں سے آگے نہیں بڑھ رہی، ہم ہر محاذ پر کشمیریوں کی تحریک آزادی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ آج مسلمانوں کے دکھ ایک نظر نہیں آتے، ہمیں امت کو جسد واحد بنانا ہوگا،برما، شام، کشمیر و فلسطین میں بڑھتے مظالم ہماری بے حسی کا نتیجہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ تقسیم ہند کے بعد خطرناک سازشوں کے باوجود مملکت پاکستان کا قائم رہنا کسی معجزے سے کم نہیں، عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت مسلم امہ کی رہبری کے لیے کردار ادا کرے، آج سعودی عرب اور پاکستان کی قیادت میں مسلم ممالک اکھٹے ہو رہے ہیں، جبکہ یورپی یونین کا شیرازہ بکھر رہا ہے۔ موجودہ حالات میں مسلم ممالک کو اقوام متحدہ پر انحصار کی بجائے اپنے مسائل خود حل کرنا ہوں گے۔