امریکی سفارتخانہ یروشلم منتقل کرنے کی صورت میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے، محمودعباس

ہفتہ 14 جنوری 2017 12:14

پیرس ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2017ء) فلسطین کے صدرمحمود عباس نے دھمکی دی ہے کہ اگر نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل میں امریکی سفارتخانہ کو یروشلم منتقل کیا تو اس صورت میں فلسطینی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی پرمجبور ہوجائیں گے۔ فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات انہوں نے فرانس کے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

محمود عباس نے کہا کہ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط بھی لکھا ہے اور ان پر زوردیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں امریکی سفارتخانہ کو یروشلم منتقل نہ کریں ، اگرامریکا نے ایسا کیا تو اس صورت میں نہ صرف بحرانوں کے حل کیلئے امریکی کردار کے بارے میں شکوک وشبہات پیدا ہونگے بلکہ اس سے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی کوششوں کوبھی نقصان پہنچے گا اور فلسطینی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے اپنے فیصلے پرنظرثانی کرنے پرمجبور ہوجائیں گے۔ واضح رہے کہ اس وقت امریکا اورکئی دیگرممالک یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرتے اس کی بجائے ان ممالک کے سفارتخانے تل ابیب میں قائم ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات سے قبل کہا تھا کہ وہ امریکی سفارتخانہ کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کریں گے۔

متعلقہ عنوان :