کمپنیاں دستاویزی ریکارڈ 10سال محفوظ رکھنے کی پابند

10سال بعدبھی ریکارڈضائع کرنے کیلئے ایس ای سی پی سے پیشگی اجازت لینا ہوگی

ہفتہ 14 جنوری 2017 16:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2017ء) وفاقی حکومت نے کمپنیوں کے لیے 10سال سے پہلے فزیکل ریکارڈ ضائع کرنے پر پابندی عائد کردی ہے اور کارپوریٹ سیکٹر کو ہدایت کی ہے کہ تمام کمپنیاں اپنا ریکارڈ اور دستاویزات الیکٹرانیکلی صورت میں مستقل بنیادوں پر اپنے پاس محفوظ رکھیں۔سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے ایس آر او نمبر 20(I)/2017کے ذریعے کمپنیز (رجسٹریشن آفس) ریگولیشن 2003 میں اہم ترامیم کردی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ کمپنیز آرڈیننس کے تحت کمپنیوں کے رجسٹریشن آفسز میں موجودہ فزیکل ریکارڈ اور دستاویزات کو 10 سال تک ضائع نہیں کیا جا سکے گا اور 10سال بعد ریکارڈ کو الیکٹرانیکلی شکل میں محفوظ کرنے کے بعد ایس ای سی پی کے متعلقہ رجسٹرار آف کمپنی سے پیشگی اجازت کے بعد ضائع کیا جاسکے گا۔

(جاری ہے)

10 سال کی مدت کا تعین کمپنیوں کی جانب سے فزیکل ریکارڈ جمع کرانے کی تاریخ سے شمار کیا جائے گا۔دوسری جانب ترمیمی ایس آر او کے مطابق کمپنیوں کے تحلیل ہونے کی صورت میں اگر فزیکل ریکارڈ محفوظ رکھنے کی کوئی ٹھوس وجہ یا اخلاقی جواز نہیں ہوا تو اس صورت میں دستاویزی ریکارڈ ضائع کرنے کی مدت 5 سال ہو گی یعنی کمپنیوں کی تحلیل کی تاریخ کے بعد سی5 سال تک فزیکل ریکارڈ برقرار رکھنا ہوگا، کمپنی کی تحلیل کے 5 سال بعد یہ فزیکل ریکارڈ ضائع کیا جا سکتا ہے البتہ کمپنی کے قیام کے لیے جو دستاویزات اور ریکارڈ جمع کرایا گیا ہوگا اسے ضائع نہیں کیا جائے گا اور اسے ضائع کرنے سے پہلے الیکٹرانیکلی محفوظ بنانا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :