قانون ناموس رسالت ؐ کے غلط استعمال کا واویلا بے بنیاد ہے‘ملک کی سیکولر لابی قانون ناموس رسالت کو غیر موثر بنانے کیلئے منفی پروپیگنڈہ کررہی ہے‘اسلامیان پاکستان قانون ناموس رسالتؐ میںترمیم کسی صورت برداشت نہیں کرینگے‘توہین رسالتؐ کے مقدمہ کے اندارج کو مشکل بنانے سے ملک میں عدم برداشت کاراستہ کھلے گا‘حکومت توہین رسالتؐ کے مقدمات میں عدالتی فیصلوں پر اثر انداز ہو نیکی کوشش نہ کرے‘ سوشل میڈیاپر توہین رسالت ؐ کے مرتکب افراد کیخلاف فوری مقدمات درج کیے جائیں

پاکستان سنی تحریک علماء بورڈ کاسینٹ کی قائمہ کمیٹی کے ایجنڈے میں قانون ناموس رسالتؐ میں ترمیم کو شامل کرنے پراظہار تشویش

ہفتہ 14 جنوری 2017 16:58

راولپنڈی/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2017ء) پاکستان سنی تحریک علماء بورڈ نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے ایجنڈے میں قانون ناموس رسالتؐ میں ترمیم کو شامل کرنے پرشدید تشویش کااظہارکرتے ہوئے اپنے اعلامیے میں کہاہے کہ قانون ناموس رسالتؐ کے غلط استعمال کا واویلا بے بنیاد ہے،ملک کی سیکولر لابی قانون ناموس رسالت کو غیر موثر بنانے کیلئے منفی پروپیگنڈہ کررہی ہے، اسلامیان پاکستان قانون ناموس رسالتؐ میںترمیم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،توہین رسالتؐ کے مرتکب افرادکے خلاف مقدمے کے اندارج کو مشکل بنانے سے ملک میں عدم برداشت اورتشددکاراستہ کھلے گا اورلوگ قانون کو ہاتھ میں لینے پر مجبورہو جائیں گے ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ گستاخان رسولؐ کو معافی دینے کی باتیں مداخلت فی الدین ہیں، قرآن وسنت کے قوانین میں تبدیلی کاکسی کو اختیار نہیں،حکومت توہین رسالتؐ کے مقدمات میں عدالتی فیصلوں پر اثر انداز ہو نے کی کوشش نہ کرے،شریعت سے متصادم کسی فیصلے کو قبول نہیں کرینگے،توہین رسالتؐ کے مجرموں کو مظلوم ثابت کرنیکی سازشیں مسلمانوں کے دینی جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہیں، امریکہ اوریورپ پاکستان کے مذہبی معاملات میں مداخلت سے باز آجائیں، 295C کے تحت آج تک کسی بھی گستاخ کو عملًًا سزا نہ دینے کی وجہ سے توہین رسالتؐ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے،لہذٰاتوہین رسالتؐ کے مجرموں کی سزائوں پر فوری عمل درآمدکیاجائے، توہین رسالتؐ کرنے والوں کے حق میں ہونے والے احتجاج سے عاشقان رسول ؐ کی دل آزاری ہو رہی ہے،آزادی اظہار کے نام پر کسی کو توہین رسالت ؐ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، حکومت سوشل میڈیاپر توہین رسالت ؐ کے مرتکب افراد کے خلاف مقدمات درج کرکے انھیں کیفرکردارتک پہنچائے،اعلامیہ جاری کرنیوالے علماء ومشائخ میںصاحبزادہ پیرمحمددائودرضوی، مفتی لیاقت علی رضوی،علامہ مجاہدعبدالرسول خان،مفتی شعبان قادری، علامہ عطاء الرحمن دھنیال،علامہ نثاراحمدنوری،علامہ ڈاکٹرحبیب الرحمن،ڈاکٹر طیب رضاالمدنی،پیرسیدعرفان شاہ مجددی، عبدالغفارشاہ،علامہ طاہراقبال چشتی، علامہ وسیم قادری،علامہ حافظ طاہر رضا قادری‘ قاری محمدبوٹاجٹ، مفتی سلیم نقشبندی، علامہ شیرمحمدمجتبائی، علامہ ثناء اللہ سیالوی،علامہ ریاض قادری ودیگرکے نام شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :