پاکستان علماء کونسل کی ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کئے جانے کے اعلان کی شدید مذمت

امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کا اعلان پورے عالم اسلام کیلئے تشویشناک ہے ،اسلامی سربراہی کانفرنس کے قائدین اور اقوام متحدہ صورتحال کافوری نوٹس لے، پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ طاہر اشرفی کابیان

ہفتہ 14 جنوری 2017 18:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2017ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل میں امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کئے جانے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کونسل نے واضح کیا ہے کہ امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کا اعلان پورے عالم اسلام کیلئے تشویشناک ہے۔

اسلامی سربراہی کانفرنس کے قائدین اور اقوام متحدہ صورتحال کافوری نوٹس لے ۔ ہفتہ کو اپنے نے اپنے ایک بیان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اگر امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیا جاتا ہے تو یہ دنیا بھر کے مسلمانوں پر ظلم کے مترادف ہوگا۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیل میں امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا وعدہ صرف فلسطینی قوم ہی نہیں بلکہ اسلامی ممالک اور پوری مسلم امہ پر حملہ کے مترادف ہوگا۔

(جاری ہے)

ایسے کسی بھی اقدام پر عالم اسلام اور مسلم ممالک خاموش نہیں رہیں گے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کا چلن انتہائی خطرناک ہے۔ اس کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں مزید ابتری اور بدامنی پھیلے گی اور قیام امن کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔ ان کا کہناتھا کہ امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنا عالمی معاہدوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بھی صریح خلاف ورزی ہے ۔

خیال رہے کہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران متعدد بار یہ اعلان کیا تھا کہ وہ صدر منتخب ہوکر بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردیں گے اور تل ابیب میں قائم امریکی سفارتخانہ القدس منتقل کرنے کا حکم دیں گے۔ پاکستان علماء کونسل نے اسلامی سربراہی کانفرنس کے قائدین اور اقوام متحدہ سے اس صورتحال پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔