لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن حکومت پنجاب کا تاریخی اقدام ہے،پٹوار کلچر ہمیشہ کیلئے دفن ہو گا،شہبازشریف

پنجاب میںشہری اراضی کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ،اراضی کی معلومات ویب سائٹ پردستیاب ہونگی،خدمت سنٹرز کی مانیٹرنگ کیلئے انٹیلی جنس اینڈ ویجیلنس ونگ بنانے کا فیصلہ،ڈویژنل کمشنر اور ڈپٹی کمشنر خدمت سنٹرز کے باقاعدہ دورے کرینگے وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس،پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے حوالے سے کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد اور دیگر اہم امور کا جائزہ

ہفتہ 14 جنوری 2017 19:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے حوالے سے کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد اور دیگر اہم امور کا جائزہ لیا گیا- اجلاس میںدیہی اراضی کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کا کام مکمل ہونے کے بعد شہری اراضی کے ریکارڈ کو بھی کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ شہری اراضی کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئے فوری طور پر اقدامات کئے جائیں - وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اراضی کے بارے میں معلومات لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی ویب سائٹ پر فراہم کی جائیں گی تاکہ جدید نظام کے تحت عوام کو اپنی اراضی ریکارڈ تک رسائی حاصل ہو گی اور اس اقدام سے اراضی کے معاملات میں شفافیت آئے گی،فراڈ،جعلسازی اور دھوکہ دہی کا خاتمہ ہو گا-انہوں نے کہا کہ اراضی ریکارڈ تک رسائی کے ساتھ معلومات حاصل کرنے والے کی نشاندہی کا بھی میکنزم بنایا جائی-انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن حکومت پنجاب کا ایسا تاریخی اقدام ہے جس سے پٹوار کلچر ہمیشہ کیلئے دفن ہو گا-پنجاب لینڈ ریکارڈ انفارمیشن سسٹم کے جدید نظام سے سماجی و معاشی تبدیلی رونما ہوئی ہے اور صوبے کی تمام تحصیلوں میں جدید نظام کے تحت قائم خدمت سنٹرز عوام کو بہترین سہولتیں فراہم کر رہے ہیں - انہوں نے کہا کہ اس جدید نظام کو محنت کیساتھ اس طرح آگے بڑھانا ہے کہ عوام خود اس نظام کی افادیت کی گواہی دیں- انہوںنے کہا کہ اضلاع کی سطح پر شکایات کے ازالہ کیلئے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں خدمت سنٹرز کے انتظامی اختیارات متعلقہ کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز اوراسسٹنٹ کمشنرز کو دینے کا فیصلہ کیا گیا -وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈویژنل کمشنر اور ڈپٹی کمشنر خدمت سنٹرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے باقاعدگی سے دورے کریں گے جبکہ خدمت سنٹرز کی مانیٹرنگ کیلئے انٹیلی جنس اینڈ ویجیلنس ونگ بنانے کا فیصلہ کیا ہی-وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوام کی سہولت کیلئے تمام خدمت سنٹرز پر بنک آف پنجاب کے کاؤنٹر قائم کئے جائیں گے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ بنک آف پنجاب کے ساتھ تمام امورایک ہفتے کے اندر طے کرکے فوری طورپر اقدامات کیے جائیں-خدمت سنٹرز پر بنک کاؤنٹرز بننے سے عوام کا وقت بچے گا اور انہیں سہولت ملے گی- انہوں نے کہا کہ صوبے کی 143 تحصیلوں میں قائم خدمت سنٹرز پر فائرفائٹنگ آلات کی دستیابی یقینی بنائی جائی- خدمت سنٹرز کی کارکردگی جانچنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کا نظام وضع کر لیا گیا ہے - خدمت سنٹرز پر کرپشن کی شکایت یا بیڈسروسز کے حوالے سے زیروٹالرنس کی پالیسی ہو گی- جدید نظام کو آگے بڑھانے کیلئے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کا قیام عمل میں آچکا ہے -تمام متعلقہ ادارے عوام کو بہتر سے بہتر خدمات کی فراہمی کے حوالے سے اتھارٹی کیساتھ مکمل تعاون کریں- شہریوں کو خدمات کی فراہمی کے حوالے سے غلطی یا کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں - ڈائریکٹر جنرل لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) ظفرنے جدید نظام پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی-صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ خان، عطا مانیکا، میاں یاور زمان ، چیئرمین پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی ایم پی اے رانا بابر حسین ، چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اوراعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی-