لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے آٹھ افرادہلاک،100 لاپتہ

کشتی لیبیا کے ساحل سے 50 کلومیٹر دور سمندر میں الٹی،چارکو بچالیاگیا،امدادی کارروائیاں جاری

اتوار 15 جنوری 2017 12:00

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2017ء) لیبیا کے ساحل کے قریب بحیرہ روم میں تارکینِ وطن کی ایک کشتی الٹنے کے نتیجے میں اس میں سوار 100 افراد لاپتہ ہوگئے ،جبکہ سمندر میں سے آٹھ لاشوں کو نکالا جا چکا ہے اور چار افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ ان تارکینِ وطن کا تعلق کن ممالک سے ہے، تارکینِ وطن کی کشتی اٹلی اور لیبیا کے درمیان لیبیا کے ساحل سے 50 کلومیٹر دور سمندر میں الٹی،مدادی کارروائیاں میں فرانسیسی بحری جہاز، دو تجارتی بیڑے بھجوانے کے علاوہ فضائی مدد بھی دی جا رہی ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اطالوی کوسٹ گارڈز جو کہ ڈوبنے والے افراد کی تلاش کے لیے جاری کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں کا کہنا تھا کہ سمندر میں سے آٹھ لاشوں کو نکالا جا چکا ہے جبکہ چار افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

(جاری ہے)

تاہم اب بھی درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ تارکینِ وطن کی کشتی اٹلی اور لیبیا کے درمیان لیبیا کے ساحل سے 50 کلومیٹر دور سمندر میں الٹی اورامدادی کارروائیاں میں فرانسیسی بحری جہاز، دو تجارتی بیڑے بھجوانے کے علاوہ فضائی مدد بھی دی جا رہی ہے۔ابھی یہ واضح نہیں کہ ان تارکینِ وطن کا تعلق کن ممالک سے ہے۔حالیہ عرصے میں اگرچہ یورپ میں پناہ کی تلاش میں جانے والوں کی تعداد میں کمی تو دیکھنے کو مل رہی ہے تاہم اب بھی سمندر کے پرخطر سفر کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔

دودن قبل بھی بحیرہ روم میں سفر کرنے والے 550 تارکین وطن کو اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے زندہ بچایا تھا۔یہ بھی سامنے آیا ہے کہ یورپ میں رواں برس کے پہلے دو ہفتوں میں اب تک ایک ہزار تارکینِ وطن کی آمد ہو چکی ہے۔ حالیہ واقعے سے قبل تک 11 افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔یو این ایچ سی آر کا کہناتھا کہ گذشتہ برس پانچ ہزار افراد سمندر کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :