امریکا میں سعودی طالب علم کے قاتل کے خلاف فردِ جٴْرم عائد

ملزم ماضی میں بھی گھریلو تشدد میں ملوّث رہا اور عدالتی احکامات کی پاسداری کرنے میں ناکام رہا ،حکام

اتوار 15 جنوری 2017 12:20

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2017ء) امریکا میں حکام نے ایک سعودی طالب علم کے قتل میں ملوّث ملزم کے خلاف فرد جرم عاید کر دی ۔عرب ٹی وی کے مطابق ڈن کاؤنٹی سرکٹ کورٹ میں دائرکردہ فوجداری درخواست میں بتایاگیا کہ اوسبرن کے خلاف ماضی میں مختلف مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوّث ہونے کے الزام میں فرد جرم عاید کی گئی ہے۔ وہ گھریلو تشدد میں ملوّث رہا تھا اور عدالتی احکامات کی پاسداری کرنے میں ناکام رہا تھا۔

ستائیس سالہ قاتل کیولن ایم اوسبرن نے 30 اکتوبر 2016ء کو ریاست ویسکونسن کے علاقے میمنومونی میں سعودی طالب علم حسین سعید النہدی کو وسکونسن اسٹاؤٹ یونیورسٹی کے کیمپس کی حدود میں تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا تھا۔ مقتول اس جامعہ میں 2015ء سے زیر تعلیم تھا اور وہ کاروباری انتظام میں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہا تھا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پولیس نے چوبیس سالہ النہدی کو جائے وقوعہ پربے ہوشی کی حالت میں پڑے پایا تھا۔

اس کے منھ اور ناک سے خون بہ رہا تھا۔ قتل کے اس واقعے کے محرکات کا ابھی تک پتا نہیں چل سکا ہے۔ تاہم قاتل اوسبرن نے اعتراف کیا ہے کہ اس کی لڑائی سے قبل النہدی سے توتکار بھی ہوئی تھی۔بہت سے لوگوں نے اس واقعے کو نسل پرستی کا شاخسانہ قرار دیا تھا لیکن اوسبرن کا کہنا ہے کہ ''لڑائی کسی کی نسل کی وجہ سے نہیں ہوئی تھی''۔ تاہم اس نے کسی وکیل کی موجودگی کے بغیر مزید کچھ کہنے سے گریز کیا ہے

متعلقہ عنوان :