کشمیری رہنمائوں کا حافظ محمد سعید کی جانب سے 2017کو کشمیر کے نام کرنے کے اعلان کا خیر مقدم

پاکستان میں عوامی بیداری اور حکومتوں کو احساس ذمہ داری پیدا کرنے کے لیے پہلا عملی قدم ہے، وہ کشمیریوں کے دل کی آواز بنے ان کا یہ اعلان قابل تحسین ہے ۔2017 کشمیریوں کے لیے آزادی کا سال ہوگا۔پاکستان میں ایک توانا ورمضبوط اآواز حافظ محمد سعید کی ہے،کشمیری انہیں اپنا مسیحا اور تحریک آزادی کشمیر کا وکیل سمجھتے ہیں،حافظ محمد سعید کشمیریوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں،غلام محمد صفی، فاروق احمد رحمانی، عبدالعزیز علوی اور دیگر کا ردعمل

اتوار 15 جنوری 2017 18:10

�اہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جنوری2017ء) کشمیری رہنمائوں نے امیر جماعة الدعوة حافظ محمد سعید کی جانب سے 2017کو کشمیر کے نام کرنے پر خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں عوامی بیداری اور حکومتوں کو احساس ذمہ داری پیدا کرنے کے لیے پہلا عملی قدم ہے، وہ کشمیریوں کے دل کی آواز بنے ان کا یہ اعلان قابل تحسین ہے ۔2017 کشمیریوں کے لیے آزادی کا سال ہوگا۔

پاکستان میں ایک توانا ورمضبوط اآواز حافظ محمد سعید کی ہے،کشمیری انہیں اپنا مسیحا اور تحریک آزادی کشمیر کا وکیل سمجھتے ہیں،حافظ محمد سعید کشمیریوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں ا ن خیالات کا اظہارکنوئنیر آل پارٹیز حریت کانفرنس غلام محمد صفی، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنمافاروق احمد رحمانی، تحریک آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین عبدالعزیز علوی، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی رہنما ظہور بٹ، جموں کشمیر مسلم لیگ کے رہنما اشتیاق احمد حمید،پیپلز لیگ جموں کشمیر کے رہنماشیخ محمد یعقوب ،نے جماعةالدعوة کی جانب سے سال 2017کو کشمیر کے نام کرنے اور سال بھر کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچانے کے لیے ملک بھر میں تمام سرگرمیاں اور پروگرامات کشمیر کے حوالے کرنے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ ہندوستان کشمیر میں مسلم اکثریتی تشخص کو ختم کرکے اقلیت میں تبدیل کرنے میں مصروف ہے۔ جموں میں مسلمانوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے جہاں مسلمانوں کی بستیوں کو خاکستر کیا جارہا ہے۔ اگر بھارت کی قابض فوج ظلم کرتی ہے تو کشمیریوں کو حق پہنچتا ہے وہ ان کو جواب دیں ۔پاکستان ہندوستانی میڈیا کے پروپیگنڈے کی وجہ سے معذرت خواہانہ رویہ نہ اپنائے۔

انڈیا جماعة الدعوہ کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلاتا ہے۔ پاکستان میں بھی ایک طبقہ چاہتا ہے کہ جماعة الدعوہ کشمیر پر بات نہ کرے کیونکہ پاکستان سے توانا اورمضبوط آواز حافظ محمد سعید اور ان کی جماعت ہے حافظ محمد سعید کشمیریوں کے وکیل ہیں۔2017کو کشمیر کے نام کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما فاروق احمد رحمانی نے کہا کہ حافظ محمد سعید نے 2017 کو کشمیر کے نام کرکے کشمیریوں کی نبض پر ہاتھ رکھا ۔

وہ کشمیریوں کے دل کی آواز بنے۔ کشمیر کی تحریک اب تیسری نسل میں منتقل ہوچکی ہے۔ برھان وانی نے سوشل میڈیا کی مدد سے دنیا کو پیغام دیا کہ بھارت نے ہمارے حقوق غضب کررکھے ہیں۔ برھان وانی کے انٹرنیٹ استعمال کے بعد انڈیا نے کشمیریوں سے وہ سہولت بھی چھین لی۔ کشمیری سفید کفن کی بجائے شہدا کو سبز ہلالی پرچم میں دفن کرتے ہیں۔ کشمیریوں کی آواز بلند کرنے پر جماعة الدعوہ و کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

تحریک آزادی جموں کشمیر کے چئیرمین عبدالعزیز علوی نے کہا ہے کہ کشمیری انڈین آرمی کے ظلم کے مقابلے میں قربانیاں پیش کررہے ہیں۔ مگر پاکستان کے حکمرانوں اور سیاست دانوں کا رویہ قابل افسوس ہے۔ بانی پاکستان نے کشمیر کو شہ رگ کہا تھا۔ برھان وانی کی شہادت کے بعد تحریک تیز ہوئی۔ کشمیریوں نے کاروبار، تعلیم سمیت ہر قسم کی قربانی دی۔ ہمیں کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کرنی ہے۔

پاکستان اور آزاد کشمیر کے رہنماوں کو بھی کھڑا ہونا ہوگا، کے حوالہ سے عوام میں جوش ہے مگر حکمرانوں کو کردار ادا کرنا ہوگا،جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی رہنما اور مقبول بٹ شہید کے بھائی ظہور بٹ نے کہا کہ حافظ محمد سعید نے عوام اور حکومت کو جگانے کی مہم شروع کی ہے وہ قابل تحسین ہے اس اعلان پر مبارکباد کے مستحق ہیں آپ نے کشمیریوں کے دل جیتے ہیں اور آپ کشمیریوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں، کشمیری قیادت کو حافظ سعید کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، کشمیر کی تاریخ جب بھی لکھی جائے گی حافظ سعید کا نام نمایاں ہو گا کہ ان کا کردار جدوجہد آزادی میں اہم کردار ہے،حافظ سعید کی شکل میں پوری پاکستانی قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے،ہمارا خونی ، نظریاتی اور مسلمانیت کا رشتہ پاکستان کے ساتھ ہے ، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما اشتیاق احمد حمیدنے کہا کہ ہم حافظ محمد سعید کی جانب سی2017 کو کشمیر کے نام کرنے پران کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

2017 کشمیریوں کے لیے آزادی کا سال ہوگا۔پاکستان میں ایک توانا آواز حافظ محمد سعید کی ہے،کشمیری انہیں اپنا مسیحا سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی جماعت کے نام اور پرچم کو چھوڑ کر کشمیر کا نام اور پاکستان کا پرچم اٹھانے کا جو فیصلہ کیا اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم ہیں۔ مودی سرکار ظلم سے باز نہیں آئی۔ امید ہے پاکستان میں ہونے والی تحریک سے پاکستانی حکمران بھی جاگیں گے ۔

کشمیر میں آزادی کی تحریک اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کئی سالوں سے چل رہی ہے ۔اقوام متحدہ نے اپنی قرار دادوں پر عمل کروایا اور نہ بھارت نے اپنی فوج نکالی۔ 2016 کشمیریوں کے لیے ظلم اور قتل عام کا سال رہا۔ دنیا میں مظالم ہوتے ہیں مگر کشمیریوں کو پر امن احتجاج پر پیلٹ گن سے فائرنگ کرکے بصارت سے محروم کردیا گیا۔ جس وقت کشمیر میں پیلٹ گن چل رہی تھی دنیا اندھی اور بہری بنی رہی جو افسوس ناک ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کی جنرل اسمبلی کی تقریر ہوئی مگر اس کا ردعمل او آئی سی سمیت کسی فورم پر نظر نہ آیا۔ ضرورت اس بات کی تھی کہ انڈیا کو ظلم سے روکا جاتامگر ایسا نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے دلوں سے ہندوستان کا ڈر نکل چکا ہے۔ جو قوم نڈر اور بے خوف ہو وہ ظلم کو روکنے کے بعد ہی چین کا سانس لیتے ہیں۔ کشمیری رہنما شیخ محمد یعقوب نے کہا کہ جما عة الدعوہ کو جموں کشمیر کی آواز بننے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

جموں کشمیر کی عوام پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ کا نعرہ لگاتی ہے۔ کشمیر کا ہر فرد پاکستان سے محبت کرتا ہے اور یہ محبت فطری ہے۔ پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیاد پر بنا۔ پاکستان کی پارلیمنٹ میں جموں کشمیر کے حوالے سے واضح پالیسی ہونی چاہئے۔پاکستانی حکمرانوں کے لیے ضروری ہے وہ کشمیر کے حوالے سے پالیسی میں تسلسل پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سفید لٹھے کا تصور ختم ہوگیا ہے۔

ہم اپنے شہدا کو پاکستان کے چاند ستارے والے پرچم میں دفن کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفارتی عملہ کشمیر پر کردار ادا نہیں کررہا۔ پاکستانی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے یک زبان ہوجائیں۔ پاکستان کے حکمرانوں اور سفارت کاروں کومسئلہ کشمیر کے حوالے سے جھنجھوڑ کر جگانا ہوگا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز امیر جماعة الدعوة نے گزشتہ روز حریت رہنمائوں کی موجودگی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جماعة الدعوہ کی شوری نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم 2017 کا سال کشمیر کے نام کرتے ہیں۔

امسال تمام پروگرام اور سرگرمیاں کشمیر پر ہو ں گی۔ یکم فروری سے سات فروری تک ہفتہ یکجہتی کشمیر منائیں گے۔کشمیری پاکستان کا پرچم اٹھاتے ہیں۔ یکجہتی کی کے لیے ہم بھی جماعة الدعوہ کی بجائے پاکستان کا پرچم ہر پروگرام میں اٹھائیں گے اوربھرپور یکجہتی کے لیے سب جماعتوں کو ساتھ ملائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر سے کوتاہی کا نتیجہ ہے کہ حکمران کرپشن کے مقدموں اور پاناما لیکس میں پھنس گئے ہیں۔ہم آزاد کشمیر اور پاکستان میں کشمیر کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنسیں اور بڑے جلسے۔ کرکے حکومت کو کشمیر کے حوالہ سے آواز اٹھانے پر مجبور کریں گے۔ ہم مقبوضہ کشمیر کی آواز بنیں گے اور کشمیریوںکے کندھوں سے کندھا ملا کر چلیں گے۔

متعلقہ عنوان :