حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو سبسڈی دے،خورشید شاہ

پاکستان قرضوں پر چل رہا ہے، حکمران انتخابات جیتنے کیلئے بیرونی قرضے لے رہے ہیں کیا مسلم لیگ(ن) صرف لاہور کے لئے ہی شہبازشریف کو لاہور سے ہٹ کر پورے پنجاب کیلئے سوچنا چاہئے،میڈیا سے گفتگو

اتوار 15 جنوری 2017 19:40

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2017ء) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہوچکی ہے،حکومت کو چاہئے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو سبسڈی دے،پاکستان قرضوں پر چل رہا ہے اور حکمران انتخابات جیتنے کیلئے بیرونی قرضے لے رہے ہیں اور ملک کو مقروض بنا رہے ہیں،جھوٹ کے پلندوں پر سیاست نہیں ہوسکتی اور نہ ہی مزدور،کسان اور زمیندار کے حقوق مارکر ترقی حاصل کی جاسکتی ہے،کیا مسلم لیگ(ن) صرف لاہور کے لئے ہی شہبازشریف کو لاہور سے ہٹ کر پورے پنجاب کیلئے سوچنا چاہئے۔

اتوار کے روز سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہر شخص کے جان ومال کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہے جبکہ روزانہ لوگ اغواء ہوتے ہیں اور حکومت کچھ نہں کر رہی،جھوٹ کے پلندوں پر حکومت نہیں کی جاسکتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسانوں کیلئے سبسڈی اور ٹیکسٹائل کیلئے پیکج کا وعدہ کیا گیا اگر ان وعدوں پر عمل درآمد ہوتا تو اچھا اقدام ہوتا،مزدور،کسان اور زمیندار کے حقوق مارکر ترقی حاصل نہیں کی جاسکتی،حکومت نے صحت اور تعلیم کیلئے کیا اقدامات کئی ۔

انہوں نے کہا کہ حکمران اب عوام کو بے وقوف بنا کر حکومت نہیں کرسکیں گے،حکمرانوں نے ملک کو مقروض بنا دیا ہے اور حکمران انتخابات جیتنے کیلئے ملک کو مقروض بنادیا۔خورشید شاہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو سبسڈی دے اور سستی کپاس درآمد نہ کرے۔سستی کپاس درآمد کرنے سے مقامی کسانوں کا نقصان ہوگا۔(ولی)