2018کے الیکشن میں کامیابی کے بعد صوبے میں رکی ہوئی ترقی کا عمل پھر سے شروع کرینگے، عوام کی نظریں اب اے این پی پر مرکوز ہیں اور وہ اے این پی کو ہی اب عوام کی نمائندہ جماعت تصور کرتے ہیں

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی کا ورکرز کنونشن سے خطاب

اتوار 15 جنوری 2017 20:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جنوری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ 2018کے الیکشن میں کامیابی کے بعد صوبے میں رکی ہوئی ترقی کا عمل پھر سے شروع کرینگے کیونکہ عوام کی نظریں اب اے این پی پر مرکوز ہیں اور وہ اے این پی کو ہی اب عوام کی نمائندہ جماعت تصور کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی کی4پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر مرکزی سیکرٹری مالیات ارباب محمد طاہر خان خلیل ، خوشدل خان ایڈوکیٹ،ارباب محمد عثمان خان سمیر دیگر مرکزی و صوبائی قائدین نے بھی خطاب کیا، امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ عوام موجودہ صوبائی حکومت کی غیر سنجیدہ پالیسیوں سے متنفر ہو چکے ہیں اور آئے روز عوام کی اے این پی میں جوق در جوق شمولیت اس بات کا بین ثبوت ہے کہ اب خیبر پختونخوا کے لوگ اے این پی کو اپنے حقوق کے تحفظ کا ضامن سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے نہ صرف مرکز سے صوبے کے حقوق اور حصہ حاصل کیا بلکہ بیرونی مالیاتی اداروں کے اعتماد کی وجہ صوبے میں ترقی کا مثالی دور شروع کر دیا تھا ۔صوبائی صدر نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں نامساعد حالات کے باوجود بیروزگاروں کو تاریخی روزگار فراہم کیا ، دہشتگردی خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیااور صوبے کے مسائل اور مشکلات سے نکلنے کیلئے ہمیشہ دیگر سیاسی جماعتوں کیساتھ مشاورت سے آگے بڑھے۔

اُنہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور ذرائع آمدن کا ہر فورم پر دفاع کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو چاہئے کہ ہمارے دور میں شروع کئے گئے منصوبے عبدالولی خان یونیورسٹی ،باچاخان میڈیکل کالج ،رنگ روڈ ، بے نظیر چلڈرن ہسپتال ،پارک اور ہسپتالوں کی تعمیر کے لئے رکے ہوئے فنڈز جاری کئے جائیں انہوںنے کہاکہ عمران خان پنجاب کو خوش کرنے کے لئے پنجاب میں کھڑے ہوکر پنجابی کے حقوق کی بات کرتے ہیں جبکہ خیبرپختون خوا کے مینڈیٹ کا کوئی خیال نہیں رکھاجارہاہے امیرحیدرخان نے کہاکہ آج نوازشریف اور عمران خان وزرات عظمیٰ کے چکر میں پھررہے ہیں لیکن انہیں اللہ تعالیٰ کی رضا کے بعد پختون قوم کے اتحاد اتفاق پر انہتائی خوشی ہوتی ہے وہ پختونوں کے اتحاد اور یکجہتی کے لئے میدان میں نکلے ہیں امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ ہمارے دور میں ہسپتالوں سکولوں ،سڑکوں کے ساتھ ساتھ مساجد اور عیدگاہوں کی خدمت کا سلسلہ جاری تھاموجودہ حکمران عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکے کے لئے ہمارے منصوبوں پر تختیاں لگارہے ہیں تاہم پختون عوام نام نہاد تبدیلی والوں کی اصلیت جان چکے ہیں، اے این پی کے صوبائی صدر نے کہاکہ پختون قوم کے ساتھ جتنے بھی وعدے کئے گئے تھے ساڑھے تین سال گزرنے کے باوجود کوئی بھی وعدہ پورانہیں کیاگیا اوراب پختون قوم مزید عمران خانی کے حق میں نہیں بلکہ وہ باچاخانی چاہتی ہے، امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ 2018کے انتخابات میں کامیابی اے این پی کی ہوگی اور تمام صوبے کے اختیارات بنی گالہ سے واپس لے کر دم لیں گے۔

فاٹا کے بارے میں اُنہوں نے کہا کہ وقت ضائع کیے بغیر قبائلی منتخب نمائندوں کے بل اور عوامی خواہشات کے مطابق فوری طور پر صوبے کا حصہ بنایا جائے اور اس کام میں مزید کسی تاخیر سے گریز کیا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ اے این پی اس معاملے میں فاٹا کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ جو بل اسمبلی میں جمع کر لیا گیا ہے اس پر فی الفور عمل کیا جائے تاکہ فاٹا کے ساتھ کی گئی بے انصافیوں کا ازالہ ہو سکے اور پارلیمنٹ کی بالا دستی کو یقینی بنایا جائے۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ صوبہ پختونخوا اور بلوچستان کی طرح فاٹا کو بھی سی پیک اور دوسرے ترقیاتی منصوبوں سے مستفید ہونے کا موقع دیا جائے تاکہ اس علاقے کو پر امن اور ترقی یافتہ بنایا جا سکے۔ اے این پی کے صوبائی صد ر نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے میں پشتونوں اور بلوچوں کے حصے اور حق کے حصول کیلئے کسی قسم کی جدوجہد یا قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔

پاکستان محض پنجاب کے مفادات کے تحفظ کا نام نہیں ہے بلکہ اس میں رہنے والی تمام قومیتوں کو ان کے جائز حقوق ملنے چاہئیں ۔ جو لوگ پاکستان کو پنجاب اور پنجاب کو پاکستان سمجھ بیٹھے ہیں وہ پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔ سی پیک سے ہمارے آئندہ نسلوں کا مستقبل وابستہ ہے اور پاک چائناراہداری کے نام پر ہمیں پنجاب چائنا راہداری ہرگز منظورنہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ہی عوام کے حقوق کی حقیقی محافظ ہے اور آئندہ الیکشن میں کامیابی حاصل کر کے عوام کی خدمت کا سلسلہ نئے سرے سے شروع کیا جائیگا۔