شہدادپور‘سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو کی جانب سے ایک کمرے والے سکول بنیادی سہولتوں سے محروم

چھت‘ دیواریںاور فرش بھی اکھڑ گیا‘ واش روم ناکارہ ، استاد کے ایک ماہ ریٹائرمنٹ کے باوجود محکمہ تعلیم استاد کو مقرر نہیں کر سکا طلبہ کی تعلیم متاثر ہونے لگی ‘ والدین اور گائوں کے افراد کا احتجاج

اتوار 15 جنوری 2017 20:30

شہدادپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جنوری2017ء) سابق وزیراعظم پاکستان محمد خان جونیجو ( مرحوم ) کی جانب سے ایک کمرے والے اسکول بنیادی سہولتوں سے محروم ، چھت ، دیواریںاور فرش بھی اکھڑ گیا ، واش روم ناکارہ ، استاد کے ایک ماہ ریٹائرمنٹ کے باوجود محکمہ تعلیم استاد کو مقرر نہیں کر سکا ،طلبہ کی تعلیم متاثر ہونے لگی ، والدین اور گائوں کے افراد کا احتجاج ۔

تفصیلات کے مطابق شہدادپور کے برہون روڈ پر واقع گائوں محمد علی بودانی کے رہائشیوں اور اسکول میں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کے والدین ملازم حسین بودانی ، مشتاق احمد بودانی ، سکندر علی بودانی ،فیض محمد ، نثار حسین ، ذوالفقار علی و دیگر اسکول کے طلبہ و طالبات کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے ہمارے گائوں سے ناروا سلوک کیا ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

ہمارے گائوں میں کوئی بھی بنیادی سہولتیں نہیں ہیں ۔ گائوں میں موجود اسکول بھی بند کر دیا گیا ہے اور ہمارے بچوں کو جدید دور کے باوجود بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ۔ گائوں محمد علی بودانی میںسابق وزیراعظم پاکستان محمد خان جونیجو مرحوم کی جانب سے تعمیرکرائے گئے ایک کمرے والے پرائمری اسکول اس جدید دور میں بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ۔

اسکول کی بلڈنگ کی چھت کا پلاستر گر رہا ہے ، اسکول کی دیواروں سے سیمنٹ اور بجری گر رہی ہیں جبکہ اسکول کے اندر فرش بھی جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ۔ اس کے علاوہ اسکول کے طلبہ اور طالبات کے لئے بنائے گئے واش روم بھی بلکل ناکارہ ہو گئے ہیں ۔ مذکورہ اسکول میں مقرراستاد کو رٹائرمنٹ لئے ایک ماہ گزر گیا ہے لیکن محکمہ تعلیم کی آنکھیں بند ہیں ایک ماہ گزرنے کے باوجود اس اسکول کے لئے ایک استاد کو بھی مقرر نہیں کیا جا سکا ہے جسکی وجہ سے اسکول کے طلبہ و طالبات کی تعلیم متاثر ہونے لگی ہے۔

روزانہ طلبہ اور طالبات گھر سے تیار ہوکر اسکول کا بیگ لے کر آتے ہیں لیکن ان کو کوئی پڑھانے والا نہیں ہے ۔ احتجاج کرنے والے والدین اور گائوں کے افراد نے مطالبہ کیا کہ اگر اسکول کے لئے فوری طور پر استاد کا بندوبست نہیں کیا گیا اور دیگر سہولتیں فراہم نہ کی گیئں تو ہم اپنے بچوں کے ہمراہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کے دفاتر کے سامنے احتجاجی مظارہ کریں گے ۔