ترک پارلیمنٹ میں صدرکے اختیارات بڑھانے کا قانون منظور

دوسرے مرحلے میں اس نئے قانون کے لیے ووٹنگ، منظوری کی صورت میں ریفرنڈم ہوگا

پیر 16 جنوری 2017 12:35

ترک پارلیمنٹ میں صدرکے اختیارات بڑھانے کا قانون منظور
انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2017ء) ترک پارلیمنٹ نے صدر کے اختیارات بڑھانے سے متعلق نئے قانون کی ابتدائی منظوری دے دی ۔رواں ہفتے کے آخر میں ہونے والے دوسرے مرحلے میں اس نئے قانون کے لیے ووٹنگ ہو گی اور منظوری کی صورت میں ریفرنڈم ہوگا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتوار کو رات گئے بل کی حتمی شقوں پر ابتدائی منظوری دی گئی۔

رپبلکن پارٹی سی ایچ پی ان قانونی تبدیلیوں کی شدید مخالفت کر رہی ہے۔گذشتہ ہفتے پارلیمنٹ میں سی ایچ پی کے رکن پارلیمان اور حکمراں جماعت اے کے پی کے اراکین کے درمیان اس وقت ہاتھا پائی دیکھنے کو ملی جب اپوزیشن جماعت نے ووٹنگ سیشن کی ریکارڈنگ کرنے کی کوشش کی۔کرد نواز جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس جماعت کے بہت سے ایم پی اے کرد جنگجوؤں کی حمایت کرنے کے الزام میں جیل میں ہیں۔

ایچ ڈی پی کا کہنا تھا کہ یہ ووٹنگ متنازع ہے کیونکہ انھیں اس میں رائے کا اظہار کرنے کا حق حاصل نہیں۔ادھرناقدین نے کہاہے کہ نئے قانون کی مدد سے صدر اختیارات بڑھانا چاہتے ہیں تاہم ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہاہے کہ نیا سسٹم فرانس اور امریکہ سے مماثل ہوگا۔یاد رہے کہ نئے قانون میں صدر کو وزرا کو ہٹانے یا منتخب کرنے کا اختیار حاصل ہوگا اور صدر ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ حق بھی حاصل کر لے گا کہ وہ ملک کے وزیراعظم کا عہدہ ہی ختم کر دے۔ وزیراعظم کے بجائے نائب صدر کا عہدہ موجود ہوگا۔

متعلقہ عنوان :