پاکستان کسی صورت بھی خطے میں بھارت کی حکمرانی کو برداشت نہیں کرے گا ،ْ سرتاج عزیز
پیر 16 جنوری 2017 13:21
(جاری ہے)
انھوں نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ مذاکرات صرف اس کی اپنی شرائط پر ہوں لیکن پاکستان کشمیر کو نہیں بھول سکتا اور ہم اس طرح سے مذاکرات کرنے کے خواہاں نہیں۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششیں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں اور ہم اس کی کسی بھی ایسی خواہش کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔انہوںنے کہاکہ 2016 کے دوران لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کی بھی یہی وجہ تھی کیونکہ بھارت ان واقعات کے ذریعے کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانا چاہتا تھا۔مشیر خارجہ نے کہا کہ گذشتہ سال جولائی میں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت بعد سے پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی میں نمایاں تیزی آئی تاکہ کشمیر سے توجہ ہٹائی جاسکے۔انھوں نے کہا کہ پٹھان کوٹ حملے کے بعد سے دنیا کو معلوم ہوگیا کہ اصل میں حقیقت کیا ہے، بھارت میں سال میں صرف ایک یا دو واقعات ہوئے لیکن پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت نے ان ہی مقاصد کیلئے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں تمام ممالک کو شرکت کی دعوت دی لیکن پاکستان نے اس کے دباؤ میں آنے سے انکار کردیا۔بھارت کے جارحانہ رویے کی وجہ بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس کی ایک وجہ وہاں کا سیاسی ماحول ہے اور پاکستان کی مخالفت کیے بغیر وہاں ووٹ حاصل نہیں کیے جاسکتے، لہذا جب مودی نے انتخابات میں حصہ لیا تھا تب بھی نہ صرف مسلمانوں بلکہ مسیحیوں کے خلاف بھی ایک بھرپور مہم چلائی کی گئی تھی۔سرتاج عزیز نے کہا کہ 2017 میں بھارت پر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے دباؤ بڑھے گا جس کی وجہ خود کشمیریوں کی اپنی جدوجہد ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) میں بھارت کی ممکنہ مداخلت سے متعلق پوچھے گے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اس منصوبے کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر کرنے کے لیے کوئی بھی ملک چاہے تو ذیلی ٹھیکیدار بن سکتا ہے۔افغانستان کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان چاہے کچھ بھی کر لے، لیکن افغان صدر اشرف غنی الزام تراشی سے باز نہیں آئیں گے۔انھوں نے کہا کہ یہ بات اب ثابت ہوچکی ہے کہ افغانستان میں امن صرف طالبان کے ساتھ مذاکرات سے ہی قائم ہوسکتا ہے اور جو کچھ نیٹو اور امریکی افواج کی وہاں موجودگی کے دوران ہوا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان کا موقف رہا ہے کہ وہ افغان سرزمین کو کسی بھی طرح سے اپنے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اور ہم بارڈر مینجمنٹ کے مسئلے پر بھی کام کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام شدت پسندوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کررہا ہے، لیکن اس کے باوجود بھی افغانستان کو مطمئن کرنا ناممکن ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.