پاکستان کا دودھ کی پیداوار میں چوتھا نمبر, ویلیو ایڈیشن میں پیچھے

لاکھوں لٹر دودھ یومیہ ضائع ہونا افسوسنا ک ہے ،شعبے کی ترقی کیلئے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں،ماہرین جدید تکنیک کی عدم دستیابی اورناکافی سہولتوں کے باعث پاکستان ڈیری مصنوعات کی برآمدات میں پیچھے رہ گیا

پیر 16 جنوری 2017 13:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2017ء) دنیا بھر میں دودھ کی پیداوار میں چوتھے نمبر پر ہونے کے باوجود پاکستان ویلیو ایڈیشن نہ ہونے کے باعث ددوھ اور ڈیری مصنوعات کی برآمدات میں ہمعصر ممالک سے کہیں پیچھے ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان دنیا میں دودھ کی 42ملین ٹن سالانہ کی پیداوار کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے جہاں زیادہ تر دودھ بھینس،گائیں اور بکری سے حاصل کیا جاتا ہے ،دودھ کی پیداوار میں امریکا سرفہرست اس کے بعد بھارت، چین، پاکستان، برازیل، جرمنی، روس، فرانس،نیوزی لینڈ اور ترکی کا نمبر آتا ہے ۔

پاکستان میں گزشتہ برس دودھ کی پیداوار42ملین ٹن سے زائد رہی،ڈیری سیکٹر ملک کی مجموعی آمدن میں11فیصد کا شیئر رکھتا ہے جبکہ دنیا میں ڈیری مصنوعات کی سب سے بڑی کمپنی کا بزنس پاکستان کی مجموعی قومی آمدن کے 11فیصد کے مساوی ہے ۔

(جاری ہے)

پراسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کی ناکافی سہولتیں اور جدید تکنیک کی عدم دستیابی کے باعث پاکستان دنیا میں دودھ کی پیداوار میں چوتھے نمبر پر ہونے کے باوجود ڈیری مصنوعات کی برآمدات کے حوالے سے ہمعصر ممالک سے کہیں پیچھے ہے ،دنیا میں دودھ کی برآمد کے اعتبار سے نمایاں ممالک میں جرمنی، فرانس، بلجیم،ہالینڈ،آسٹریا،چیک ری پبلک، برطانیہ، اسپین ، پولینڈ اور ڈنمارک شامل ہیں جبکہ ڈیری مصنوعات کی برآمدات میں کینیڈا، فرانس، سوئٹزر لینڈ، چین،جاپان،آسٹریا،روس،امریکا،ہالینڈ اور جرمنی کا نام آتا ہے ۔

ڈیری سیکٹر کے مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ دودھ کی پیداوار میں دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر ہونے کے اعتبار سے پاکستان کو ڈیری مصنوعات کے شعبے میں بھی نمایاں مقام حاصل کرنا چاہیے تھا،ڈیری مصنوعات میں پنیر،مکھن،دہی،چاکلیٹ،خشک دودھ اور دیگر میں برآمدات کے ذریعے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ حاصل کیا جاسکتا ہے بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کا نام بھی روشن کیا جاسکتا ہے ،ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں ویلیو ایڈیشن اور پراسیسنگ سہولتیں نہ ہونے کے باعث شہروں اور دیہاتوں میں لاکھوں لٹر دودھ روزانہ ضائع کردیا جاتا ہے ،ماہرین نے لائیو اسٹاک اور ڈیری سیکٹر میں مضبوط ہونے کے باوجود ان شعبوں میں ویلیو ایڈیشن اور پراسیسنگ نہ ہونے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان شعبوں کی ترقی کیلئے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں تا کہ پاکستان دودھ کی پیداوار کے ساتھ برآمدات میں بھی اپنا نام بنا سکے ۔

متعلقہ عنوان :