سال نو کی تقریبات کی آڑ میں یہودی شرپسندوںکے قبلہ اول پر دھاوئوں،مقدس مقام کی بے حرمتی جاری

فلسطینی مذہبی حلقوں کی یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر مسلسل دھاوئوں کی شدید مذمت ،مذہبی اشتعال انگیزی قرار دیا

پیر 16 جنوری 2017 14:06

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2017ء) سال نو کی تقریبات کی آڑ میں یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر دھاوؤں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق گزشت روز درجنوں یہودی آباد کار فوج اور پولیس کے سیکیورٹی دستوں کی نگرانی میں مراکشی دروازی(باب المغاربہ)سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کے بعض گروہ مختلف رنگوں کے لباس پہنے قبلہ اول میں داخل ہوئے اور مسجد میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائیگی میں اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا۔

اس موقع پر یہودی عورتیں اور بچے بھی مسجد میں آئے جنہیں پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔مسجد اقصیٰ کے محافظوں نے یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور انہیں اشتعال انگیز اقدامات سے روکنے کی کوشش کی مگر قابض پولیس اور فوج نے فلسطینی محافظوں کو مسجد کے داخلی اور خارجی دروازوں سے دور ہٹا دیا۔

(جاری ہے)

اس دوران مسجد میں نماز کیلئے آنیوالی فلسطینی خواتین اور مردوں کو بھی گھنٹوں باہر کھڑے رکھا گیا اور تلاشی کی آڑ میں ان کی شناخت پریڈ کی گئی۔

بعد ازاں انہیں قبلہ اول میں عبادت کیلئے داخل ہونے روک دیا۔یہودی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی پیشوا اور ربی بھی موجود تھے جنہوں نے قبلہ اول میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر مزعومہ ہیکل سلیمانی پر روشنی ڈالی اور یہودیوں کو تاکید کہ وہ مذہبی تعلیمات پرعمل پیرا رہتے ہوئے ہیکل سلیمانی کے قیام کیلئے کوششیں جاری رکھیں۔فلسطینی مذہبی حلقوں کی جانب سے یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر مسلسل دھاووں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :