سورج مکھی کی کاشت و پیداوار کے لحاظ سے روس پہلے ، یوکرائن دوسرے ، پاکستان 17 ویں نمبرپر آگیا

پیر 16 جنوری 2017 16:06

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2017ء) محکمہ زراعت کے ذرائع نے بتایاکہ سورج مکھی کی کاشت و پیداوار کے لحاظ سے روس 9.69ملین میٹرک ٹن کے ساتھ پہلے ، یوکرائن 8.67 ملین میٹرک ٹن کے ساتھ دوسرے اور پاکستان 0.4 ملین میٹرک ٹن کے ساتھ17 ویں نمبرپر آگیا ہے لہٰذا تیل کی درآمد پر سالانہ خرچ ہونے والا اربوں روپے کا قیمتی ملکی زرمبادلہ بچانے کیلئے پاکستان کو زیادہ سے زیادہ سورج مکھی اور دیگر تیلدار اجناس کی کاشت کی جانب توجہ دیناہو گی جس کیلئے رواںموسم انتہائی موزوں ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ گزشتہ سال پنجاب سے ایک لاکھ 27ہزار 755ایکڑ رقبہ سی92ہزار 240ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوئی تھی ۔ انہوںنے بتایاکہ پنجاب میں سورج مکھی کی بہاریہ کاشت کے حوالے سے جنوبی علاقوں ملتان، بہاولپوراور ڈیرہ غازیخان ڈویژن میں موزوں ترین وقت 10فروری ، ساہیوال، فیصل آباد اور سرگودھا ڈویژن میں 15فروری جبکہ لاہور، گوجرانوالہ اور راولپنڈی ڈویژن میں آخر فروری تک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ رقبہ پر سورج مکھی کی کاشت کریں جس سے انہیں 110 سے 120 دن میں فصل مل سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ میرا اور بھاری میرا زمین سورج مکھی کی کاشت کیلئے موزوں ہے نیز مقامی طور پر تیار کردہ ہائبرڈ ایف ایچ 33اور بیرون ملک سے درآمد شدہ ہائبرڈ بیج ہر علاقہ میں دستیاب ہے۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار پودوں کی مطلوبہ تعداد کے حصول کیلئے 2سے اڑھائی کلوگرام بیج فی ایکڑ ڈالیں اور بوائی کیلئے ایسا ڈبلر استعمال کریں جس میں کھیلیوں کا درمیانی فاصلہ 23سینٹی میٹر (9انچ )ہو۔اسی طرح ایک سوراخ میں کم از کم 2بیج ڈالے جائیں اور بیجوں کو ہاتھوں سے ہلکی سی مٹی کی تہہ ڈال کر ڈھانپ دیاجائے۔

متعلقہ عنوان :