افغانستان پاکستان پر دہشتگردی میں ملوث ہونے کے الزامات لگانے سے پہلے اپنے معاملات درست کرے، برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کا پانامہ کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ‘ اس طرح کی رپورٹ بطور ثبوت عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتی

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما سینیٹر میاں عتیق شیخ کی میڈیا سے بات چیت

پیر 16 جنوری 2017 17:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا ہے کہ بی بی سی کی رپورٹ کا پانامہ کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ‘ اس طرح کی رپورٹ کو بطور ثبوت عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا ‘ افغانستان ہم پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات لگانے سے پہلے اپنے معاملات درست کرے۔

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی کی رپورٹ سے قبل بھی اس طرح کی رپورٹس آتی رہی ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ سے پانامہ کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس حوالے سے قانونی ماہرین درست معلومات دے سکتے ہیں۔ تاہم میرا زاتی خیال ہے کہ اس طرح کی رپورٹ کو بطور ثبوت عدالت میں پیش نہیں کیاجا سکتا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ اوگرا ماضی جتنا فعال نہیں رہا پہلے دن سے کہا تھا کہ ریگولیٹری اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

آنے والے دور میں پٹرول مزید مہنگا ہونے کا خدشہ ہے جس سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہو گا۔ گزشتہ چند ماہ میں عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا۔ حکومت بھی اگر چاہتی تو قیمتیں برقرار رکھ کر عوام کو ریلیف دے سکتی تھی۔ میاں عتیق نے کہا کہ افغانستان کے اپنے لوگ دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ افغانستان ہم پر الزام لگانے سے پہلے اپنے معاملات درست کرے۔…(رانا+ار)