سینیٹ میں مجموعہ تعزیرات پاکستان ترمیمی بل 2016ء اور احترام رمضان ترمیمی بل منظوری کیلئے پیش

رمضان المبارک میں تقدس رمضان کا خیال نہ کرنے ‘سر عام کھانے پینے والوں کو 5 ہزار ‘ روزہ کے اوقات میں فلمیں دکھانے والے سینمائوں کو 5 ہزار کی جگہ 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کی تجویز ،ے این پی اور پیپلز پارٹی کی بل کی مخالفت سراج الحق کی طرف سے دستور ترمیمی بل 2016ء ایوان میں پیش کرنے کی تحریک 7 کے مقابلے میں 11 ووٹوں سے مسترد

پیر 16 جنوری 2017 18:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) سینیٹ میں پیر کو نجی کارروائی کے روز امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی طرف سے مجموعہ تعزیرات پاکستان ترمیمی بل 2016ء اور سینیٹر چوہدری تنویر حسین کی طرف سے احترام رمضان ترمیمی بل منظوری کیلئے پیش کر دئیے گئے۔ چیئرمین سینٹ نے دونوں بل مزید غور و خوض کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دئیے۔

ایوان نے سینیٹر سراج الحق کی طرف سے دستور ترمیمی بل 2016ء ایوان میں پیش کرنے کی تحریک 7 کے مقابلے میں 11 ووٹوں سے مسترد کر دی جس کے باعث سراج الحق دستور ترمیمی بل پیش نہ کر سکے۔ سراج الحق کے بل کی تحریک پر رائے شماری کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹرز فرحت اللہ بابر اور سسی پلیجو نے مخالفت کی جبکہ سلیم مانڈوی والا اور بعض دیگر نے حمایت میں ووٹ دیا۔

(جاری ہے)

چوہدری تنویر حسین کے احترام رمضان ترمیمی بل کی تحریک پر بھی رائے شماری کرائی گئی ایوان نے 16 ووٹوں دسے بل پیش کرنے کی منظوری دی۔ مخالفت میں 15 ووٹ پڑے۔ اے این پی اور پیپلز پارٹی نے بل کی مخالفت کی۔ بل میں تجویز کیا گیا کہ رمضان المبارک میں تقدس رمضان کا خیال نہ کرنے اور روزہ کے اوقات میں روزہ داروں کے سامنے کھلے عام کھانے پینے والوں کو 500 کی بجائے 5 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے جبکہ روزے کے اوقات میں فلمیں دکھانے والے سینمائوں کو 5 ہزار کی جگہ 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے۔ …(رانا+ ع ع)