افغانستان بھارت کی زبان بول رہا ہے،دہشتگرد افغانستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں،افغانستان ہم پر دہشتگردی کے الزامات لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکے

جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما سینیٹر طلحہ محمود کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 16 جنوری 2017 18:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ افغانستان بھارت کی زبان بول رہا ہے،دہشتگرد افغانستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں،افغانستان ہم پر دہشتگردی کے الزامات لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکے۔وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نئے امریکی صدر کے مسلمان مخالف جذبات کھل کر ساری دنیا کے سامنے آچکے ہیں،پاکستان کو امریکہ سے دوستی کے دعوئوں کی بجائے چین اور روس سے تعلقات بہتر کرنا چاہیں،ہمیں اپنی خارجہ پالیسی مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔سینیٹر طلحہ محمود نے کہاکہ پاکستان کے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دیرینہ اور پرامن تعلقات ہیں،پاکستان اور افغانستان نے ہرمشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا لیکن اب افغانستان نے بھارت کی زبان بولنا شروع کردی ہے،افغانستان ہم پر الزامات لگانے کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکے۔…(خ م+ار)