ایف بی آر کی آڈٹ پالیسی ملکی معیشت کیلئے تباہ کن اورایماندار ٹیکس گزاروں کو پریشان کرنے کے مترادف ہے،صدر سرحد چیمبر

جو لوگ ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں انہیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،حاجی محمد افضل

پیر 16 جنوری 2017 19:32

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2017ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حاجی محمد افضل ،ْ سینئر نائب صدر محمد اقبال اور نائب صدر عابد اللہ یوسفزئی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) کی آڈٹ پالیسی پرشدید تحفظات کا اظہارکیا ہے اور کہا ہے کہ ایف بی آر کی آڈٹ پالیسی ملکی معیشت کیلئے تباہ کن اورایماندار ٹیکس گزاروں کو پریشان کرنے کے مترادف ہے۔

جو لوگ ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں انہیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ایف بی آر پہلے سے موجودہ ٹیکس دہندگان کو ریلیف دینے کے لئے آڈٹ پالیسی پر نظرثانی کرے۔ایک مشترکہ بیان میں سرحد چیمبر کے صدور نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایف بی آرکی موجودہ آڈٹ پالیسی سے ٹیکس گزار ٹیکس نیٹ سے باہر نکل سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

آڈٹ پالیسی پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9لاکھ ٹیکس گزاروں میں سے 1 لاکھ لوگوں کا آڈٹ افسوسناک عمل ہے جس سے حقیقی ٹیکس گزاروں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس ادا کرنے والوںکو مختلف طریقوں سے پریشان کر رہا ہے اور ٹیکس گزاروں کو ہر دوسرے روز نوٹسز جاری کئے جاتے ہیں اور دفاتر پر چھاپے مارے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایف بی آر چاہتا ہے کہ لوگ بلا خوف و خطر ٹیکس نیٹ میںشامل نہ ہوں اور نئے ٹیکس گزار ٹیکس نیٹ میں آنے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کا ادارہ ٹیکسوںکا دائرہ کار بڑھانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکاہے اورٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھنے کی بجائے کم ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے دولت مند افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے کوئی اقدامات نہیںکئے ۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے پاس 7لاکھ نئے ٹیکس گزاروں کا ڈیٹا موجودہے لیکن ایف بی آر انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کی بجائے موجود ٹیکس گزاروں کیلئے مشکلات پیدا کرکے اُنہیں بھی ٹیکس نیٹ سے نکلنے پر مجبور کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایف بی آر نے آڈٹ پالیسی پر نظرثانی نہ کی تو اس سے ٹیکس گزاروں کی تعداد میں کمی ہو گی ۔

انہوں نے ایف بی آر پر واضح کیا کہ اگر ٹیکس نیٹ کوبڑھانا ہے تو آڈٹ کو ختم کرنا ہوگا۔ سرحد چیمبر کے صدور نے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار اورایف بی آر کے چیئرمین سے مطالبہ کیا کہ ایف بی آر پہلے سے موجودہ ٹیکس دہندگان کو ریلیف دینے کیلئے آڈٹ پالیسی پر نظرثانی کرے۔

متعلقہ عنوان :