کراچی سمیت سندھ بھر کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات میں فوری اضافہ کیا جائے

پیرینٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین اور معروف تاجر و سماجی رہنماء محمد کاشف صابرانی

پیر 16 جنوری 2017 21:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) کراچی سمیت سندھ بھر کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات میں فوری اضافہ کیا جائے اور حالیہ سرد موسم کے مدنظر رکھتے ہوئے 31 جنوری 2017 تک تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند کئے جائیں،سرد موسم کے باعث بچوں میں مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیں اوران بیماریوں کے باعث تعلیمی اداروں میں حاضری 50 فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے، حکومت موسم گرما کی 2 ماہ کی تعطیلات کی بجائے صرف ایک ماہ کی تعطیلات کرے اور موسم سرما کی تعطیلات کو ایک کردیا جائے۔

ہمارے مطالبات فوری طور پر تسلیم نہ کئے گئے تو کراچی سے کشمور تک طلبہ و طالبات اور ان کے والدین بھرپور احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ یہ بات پیرینٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین اور معروف تاجر و سماجی رہنماء محمد کاشف صابرانی نے پیر کے روز اپنے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دورانکیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر محمد سلمان صابرانی، معیز عطر والا، لطیف سانگھانی، محمد عرفان ولی محمد، حسین قریشی، عشمان غنی، انس علی، حمیر خان، محمد یوسف بھوری، سبین میمن، روزینہ خان، روبینہ شاہین، حمیرا سمیت دیگر سینکڑوں طلبہ و طالبات کے والدین موجود تھے۔

محمد کاشف صابرانی نے کہا کہ رواں سال موسم سرما کی تعطیلات کے خاتمے کے بعد ہی کراچی سمیت صوبے بھر میں بارشوں کے بعد شدید سردی کی لہر کے باعث طلبہ اور طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور جبری طور پر اسکول جانے سے ان کی طبعیت خراب ہورہی ہے، جس کے باعث ایک جانب انکی تعلیم کا نقصان ہورہا ہے تو دوسری جانب والدین بھی شدید اذیت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ صوبائی حکومت اور ان کے وزیر تعلیم ہٹ دہرمی کی بجائے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کو 31 جنوری تک بڑھادیں اور اس کے متبادل کے طور پر رواں سال موسم گرما کی تعطیلات کو ایک ماہ تک محدود کرتے ہوئے جون تک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیرنٹس ایکشن کمیٹی نے دسمبر میں تعطیلات کے ختم ہوتے ہی سردی میں اضافے کے بعد ان تعطیلات کوبڑھانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن حکومتی وزراء اور بیوروکریسی کی ہٹ دہرمی نے ہزاروں بچوں کی صحت کے ساتھ کھیلنا گوارا کیا، لیکن تعطیلات میں اضافہ نہیں کیا۔

انہو ںنے کہا کہ ہم احتجاج کی بجائے تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، لیکن آج جب ہمارے لاکھوں بچوں کی صحت پر حکومت ہٹ دہرمی کا شکار ہے تو ہمیں بھی مجبوراً احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کے ذریعے ہم حکومت سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر تعلیم سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ موسم سرما اور حالیہ بارشوں کے بعد سردی کی شدت میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں 31 جنوری 2017 تک تعطیلات کا اعلان کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :