سینٹ نے بھارتی وزیراعظم کے بے بنیاد پروپیگنڈا پر بین الاقوامی ردعمل کو سراہنے کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی

بھارت پاکستان میں عدم استحکام کا خواہاں ہے ،ْ مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے ،ْاراکین سینٹ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں بھی حکمت عملی اپنانا ہوگی ،ْسینیٹر محسن عزیز

پیر 16 جنوری 2017 21:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2017ء) سینٹ نے بھارتی وزیراعظم کے بے بنیاد پروپیگنڈا پر بین الاقوامی ردعمل کو سراہنے کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی۔ پیر کو اجلاس کے دوران سینیٹر سحر کامران نے قرارداد پیش کی کہ ’’ یہ ایوان گوا بھارت میں حالیہ منعقد ہونے والے برکس کانفرنس کے دوران جس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دہشتگردی کو پاکستان سے منسوب کیا اور بھارت اور اسرائیل کے درمیان یکسانت پیدا کی اور کشمیر اور فلسطین کے درمیان مشابہت کی طرف اشارہ کیا۔

ایوان بھارتی وزیراعظم کے اس بے بنیاد پروپیگنڈہ پر بین الاقوامی برادری کے ردعمل کو سراہتا ہے۔ ایوان کو یقین ہے کہ بھارتی وزیراعظم کی جانب سے دیا گیا بیان بھارتی مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کے خلاف بھارتی مظالم سے بین الاقوامی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوشش تھی۔

(جاری ہے)

ایوان زور دیتا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور دہشتگردی کے خلاف لڑنے کے ہمارے عزم اور دنیا میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دے گی‘‘۔

حکومت نے قرارداد کی مخالفت نہیں کی۔ چیئرمین نے قرارداد پر ایوان کی رائے حاصل کی۔ ایوان بالا نے اتفاق رائے سے قرارداد کی منظوری دیدی۔اجلاس کے دور ان سینیٹر سحر کامران نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر بھارت کی جانب سے کی جانے والی مسلسل خلاف ورزیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال جس کے نتیجے میں قیمتی پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہوئی ہیں کو زیر بحث لائے۔

تحریک پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیر کے مسئلے سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر گولہ باری کرتی ہے۔ بھارت کے جارحانہ عزائم ہیں اور وہ پاکستان میں دہشتگردی میں مصروف عمل ہے۔ اقوام متحدہ ملٹری آبزرور گروپ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، بھارت کے عزائم پاکستان کے خلاف ہیں، وہ پاکستان میں عدم استحکام کا خواہاں ہے۔

سینیٹرلیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ کراچی معاہدے کے تحت بھارت کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر باڑ نہیں لگا سکتا، مشرف دور میں بھارت نے سیز فائر کا فائدہ اٹھا کر باڑ لگالی، مسئلہ کشمیر لڑائی سے نہیں مذاکرات سے حل ہوگا۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ بھارت جنگ کا متحمل نہیں ہو سکا، بھارت ورکنگ بائونڈری پر گولہ باری اور فائرنگ کر رہا ہے، ہمیں مودی کی طرح جنگی جنون میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے، یہ صورتحال بھارت کے لئے بھی ٹھیک نہیں ہے۔

سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ بھارتی جارحیت اور اقدامات سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے، پاکستان کو عالمی فورمز پر یہ معاملہ اٹھانا چاہیے۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں بھی حکمت عملی اپنانا ہوگی۔