یورپی یونین کا اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل نہ کرنے کا اعلان

یورپی یونین اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل نہیں کرے گی، سب کیلئے زیادہ بہتر اور مناسب یہ ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی یک طرفہ اقدامات سے گریز کرے، اگر یک طرفہ اقدامات کیے جاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں آپ کو عالمی رائے عامہ کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی ہائی کمشنر فیڈریکا موگرینی کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 17 جنوری 2017 14:00

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی ہائی کمشنر فیڈریکا موگرینی نے کہا ہے کہ یورپی یونین فلسطین سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد کی پاسداری کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل نہیں کرے گی۔برسلز میں یورپی مندوبین کے ایک اجلاس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسز موگرینی نے کہا کہ ہم سب کے لیے زیادہ بہتر اور مناسب یہ ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی یک طرفہ اقدامات سے گریز کرے۔

اگر یک طرفہ اقدامات کیے جاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں آپ کو عالمی رائیعامہ کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے پیرس کی میزبانی میں گذشتہ اتوار کو ہونے والی عالمی امن کانفرنس کی تائید کی اور کہا کہ عرب، اسرائیل تنازع کیحل کے لیے پیرس کانفرنس ایک بہتر اقدام ہے جس میں دونوں فریقین پر یک طرفہ اقدمات سے گریز اور تنازع کے دو ریاستی حل کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ انہوں نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کی ہے جب دوسری جانب امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ تل ابیب میں قائم اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا متنازع اعلان کرچکے ہیں۔یورپی یونین کی جانب سیامریکا کو ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کئے جانے کے پلان پر خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسا کوئی بھی قدم اٹھانے سے عرب دنیا کے ساتھ مغرب کے تعلقات کشیدہ ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :