وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی تجویز ،ْ سندھ وزارت داخلہ نے خاموشی اختیار کرلی

ہمیں تجاویز حال ہی میں ملی ہیں ،ْحکومت کا پولیس کی بھیجی گئیں تجاویز کے مطابق کارروائی کا ارادہ نہیں ،ْ سینئر پولیس افسر نہ دہشتگرد ہوں اور نہ ہی میرا کسی دہشتگرد یا عسکریت پسند تنظیم سے تعلق ہے ،ْ وسیم اختر کارد عمل

منگل 17 جنوری 2017 14:03

وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی تجویز ،ْ سندھ وزارت داخلہ ..
․کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2017ء) کراچی پولیس کی جانب سے شہر کے میئر کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی تجویز پر سندھ وزارت داخلہ نے خاموشی اختیار کرلی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق کراچی ایسٹ زون کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نے حال ہی میں محکمے کے سینئر حکام کو ایک خط تحریر کیا تھا جس میں تجویز پیش کی گئی تھی کہ کراچی کے میئر وسیم اختر کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 11 ای ای کے تحت فورتھ شیڈول کی فہرست میں شامل کردیا جائے۔

مذکورہ خط جس کا موضوع متحدہ قومی موومنٹ (الطاف) کے ملزم وسیم اختر ولد محمود خان کو فہرست میں شامل کرنے کی درخواست تھا اس سے قبل یہ تجویز ضلع ملیر کے سینئر سپریٹنڈنٹ آف پولیس کی جانب سے گذشتہ سال نومبر میں ڈی آئی جی ایسٹ (شرقی) کو بھیجی گئی تھی ،ْ یہ خط بعد ازاں کراچی پولیس کے چیف ایڈیشنل آئی جی آف پولیس کو بھجوایا گیاخیال رہے کہ اس سے قبل ایئرپورٹ تھانے کے ایس ایچ او کی جانب سے ایس ڈی پی او ایئرپورٹ کو ایک رپورٹ بھیجی گئی تھی جس میں میئر کے خلاف کارروائی کی تجویز پیش کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ میئر نے دوران حراست 23 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا ان پر الزام تھا کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کے ہسپتال میں مبینہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو میڈیکل اور دیگر سہولیات دیتے رہے ۔انھیں مذکورہ کیس میں 17 نومبر کو ضمانت دی گئی تھی۔حکام کے مطابق وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی تجویز اس وقت سامنے آئی تھی جب وہ جیل میں تھے تاہم یہ تجاویز ان کی ضمانت منظور ہونے کے بعد صوبائی وزارت داخلہ کو بھیجی گئی تھی۔

وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ ان سے پولیس نے رابطہ کیا ہے لیکن اب تک اس پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے اور نہ ہی حکومت کا اس حوالے سے کوئی ارادہ ہے۔صوبائی وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ تجاویز حال ہی میں ملی ہیں، لیکن حکومت کا پولیس کی بھیجی گئیں تجاویز کے مطابق کارروائی کا ارادہ نہیں۔پولیس کی مذکورہ تجویز کے حوالے سے نجی ٹی و ی سے بات چیت کرتے ہوئے کراچی کے میئر وسیم اختر نے کہا کہ نہ تو میں کوئی دہشت گرد ہوں اور نہ ہی میرا کسی دہشت گرد یا عسکریت پسند تنظیم سے تعلق ہے، کراچی کے ڈھائی کروڑ عوام کے منتخب کیے گئے میئر کے خلاف اس قسم کی تجایز کیوں پیش کی گئی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ'مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات کے باوجود عدالت نے مجھے ضمانت پر رہا کیا ہے ،ْمیں دہشت گرد نہیں ہوں، میں دوبارہ کہتا ہوں، میں ملک کے سب سے بڑے شہر کی نمائندگی کرتا ہوں ،ْیہ ایک ظالمانہ مذاق ہے۔