شامی فوج اور داعش کے درمیان لڑائی ، 82 افراد ہلاک،متعدد زخمی

لڑائی میں فوج اور اس کی اتحادی ملیشیا کی 28 ہلاکتیں ہوئی ہیں ،14 عام شہری مارے گئے جبکہ داعش کے کم سے کم 40 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں،تنظیم انسانی حقوق

منگل 17 جنوری 2017 15:35

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) شام کے مشرقی شہر دیرالزور میں داعش اور صدر بشارالاسد کی وفادار فوج کے درمیان جاری لڑائی میں 82 افراد ہلاک ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہدیرالزورشہر میں داعش نے حکومت کی عمل داری والے علاقے پر حملہ کیا تھا جس کے بعد ان کی شامی فوج سے لڑائی چھڑ گئی ۔

رصدگاہ کا کہنا ہے کہ لڑائی میں فوج اور اس کی اتحادی ملیشیا کی 28 ہلاکتیں ہوئی ہیں ،14 عام شہری مارے گئے ہیں جبکہ داعش کے کم سے کم 40 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔گذشتہ ایک سال کے دوران میں شہر میں لڑائی میں یہ سب سے زیادہ جانی نقصان ہے۔شام کے سرکاری کہنا ہے کہ فوج نے داعش کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں اور اس نے دسیوں جنگجوں کو ہلاک کردیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ داعش کا 2015 سے دیر الزور کے بیشتر حصوں اور اس کے نواحی علاقے پر قبضہ ہے جبکہ حکومت نے شہر میں ہوائی اڈے اور اس کے نواحی علاقوں پر اپنا کنٹرول برقرار رکھا ہوا ہے۔

امریکا کے حمایت یافتہ کرد اور عرب ملیشیا پر اتحاد اور ترکی کے حمایت یافتہ شامی باغیوں نے گذشتہ مہینوں کے دوران میں داعش کو شام کے شمالی علاقوں سے نکال باہر کیا ہے اور اب ان کا ملک کے مشرق میں واقع وادی فرات اور مشرقی صحرا پر قبضہ برقرار رہ گیا ہے۔گذشتہ ماہ داعش نے دیرالزور سے جنوب مغرب میں 185 کلومیٹر دور واقع تاریخی شہر تدمر پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا اور وہاں سے اسدی فوج کو نکال باہر کیا تھا۔ حالیہ مہینوں میں یہ ان کی ایک بڑی جنگی فتح ہے۔

متعلقہ عنوان :