علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام ’’لٹریچر کا تحقیقی عمل میں استعمال‘‘ کے موضوع پر قومی سیمینار

منگل 17 جنوری 2017 16:12

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2017ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن اور شعبہ لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنسز کے زیر اہتمام ’’لٹریچر کا تحقیقی عمل میں استعمال‘‘ کے زیر عنوان قومی سیمینار منعقد ہوا۔ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ انفارمیشن مینجمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے زیر بحث موضوع پر تفصیلی لیکچر دیا اور معاشرے کے لئے مفید اور بامعنی تحقیق کے لئے موجودہ علوم کو بہتر انداز میں سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ مطلوبہ نتائج کے حصول کے لئے تحقیق کے لئے درست اعداد و شمار جمع کرنے اور موجودہ لٹریچر سے فائدہ اٹھانے سے ہی ریسرچ معیاری اور بامعنی بنتی ہے۔افتتاحی اجلاس کی صدارت فیکلٹی آف سائنس کی ڈین ،ْ پروفیسر ڈاکٹر نغمانہ رشید نے کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی کی خواہش اور ہدایات کے مطابق معاشرتی مسائل پر قابو پانے کے لئے ہمیں تحقیق کو معاشرے کے مسائل سے منسلک کرنا ہوگا اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے ریسرچ کو معاشرتی مسائل سے منسلک کرکے نتائج کو پالیسی سازوں تک پہنچانا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شاہد صدیقی کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے یونیورسٹی نے ریسرچ کلچر کے فروغ کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یونیورسٹی میں ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کا شعبہ قائم کیا گیاہے جس کا بنیادی مقصد محققین اور صنعتی شعبے کے درمیان روابط کو مضبوط بنانا ہے جو طلبہ کے تیارکئے گئے نئے سائنسی منصوبی/ مصنوعات صنعتی شعبے اور پالیسی سازوں میں متعارف کرانے میں مصروف عمل ہے۔ڈاکٹر نغمانہ رشید نے مزید کہا ہے کہ یونیورسٹی نے گذشتہ دو سال کے مختصر عرصے میں 9 ریسرچ جنرل شائع کئے ہیں اور ڈاکٹر شاہد صدیقی کے زیر قیادت ریسرچ جنرل شائع کرنے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :