حکمران جماعت کا ایک گروپ فوجی عدالتوں کے حق میں ہے ، دوسرا مخالف ، وفاقی وزیر سیفران کو فاٹا میں طالبان کے خلاف لشکر بنانے کے فنڈمیں 51 کروڑ روپے کی کرپشن کا نوٹس ملنا چاہئے

سابق وفاقی وزیر قانون سینیٹر بابر اعوان کی میڈیا سے گفتگو

منگل 17 جنوری 2017 16:36

حکمران جماعت کا ایک گروپ فوجی عدالتوں کے حق میں ہے ، دوسرا مخالف ، وفاقی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) سابق وفاقی وزیر قانون سینیٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ حکمران جماعت کا ایک گروپ فوجی عدالتوں کے حق میں ہے جبکہ دوسرا مخالف ہے وفاقی وزیر سیفران کو فاٹا میں طالبان کے خلاف لشکر بنانے کے فنڈ 51 کروڑ روپے کی کرپشن کا نوٹس ملنا چاہئے۔

(جاری ہے)

منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت سیفران نے فاٹا میں طالبان کی روک تھام کے لئے اکیاون کروڑ روپے دیئے تھے جو کرپشن کی نذر ہوئے ہیں اس کے خلاف وفاقی وزیر سیفران کو نوٹس لینا چاہئے جبکہ اس حوالے سے قوم کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ کونسا لشکر بنانا چاہتے تھے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت مسلم لیگ کا ایک گروپ فوجی عدالتوں کی مخالفت کررہا ہے جبکہ دوسرا فوجی عدالتوں کے حق میں راہ ہموار کررہا ہے