وزیر اعظم آزاد کشمیر کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ،ْ آزاد جموں و کشمیر کیلئے نئی ٹیچر ریکروٹمنٹ پالیسی کی منظور ی دیدی گئی

آئندہ محکمہ تعلیم میں پرائمری ٹیچرز کی بھرتی کیلئے کم از کم معیار تعلیم بی ۔ اے ، بی ۔ایڈ ہوگا ،ْ نئی ریکروٹمنٹ پالیسی شفاف بھرتیوں کی پالیسی کی منظوری سے غریب محنت پیشہ لوگوں کو پختہ یقین ہوجائے گا ،ْ راجہ فاروق حیدر

منگل 17 جنوری 2017 17:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2017ء) آزاد جموں وکشمیر کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت گزشتہ روز یہاں کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق ، وزراء حکومت راجہ نثار احمد خان ، ڈاکٹر نجیب نقی، چوہدری محمد عزیز، سردار میر اکبر خان، محترمہ نورین عارف ، مشتاق احمد منہاس، بیرسٹر افتخار گیلانی، سید شوکت علی شاہ، ناصر ڈار، چیف سیکرٹری سکندر سلطان راجہ ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر سید آصف حسین شاہ،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو فیاض علی عباسی، سیکرٹری صاحبان اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں آزاد جموں و کشمیر کیلئے نئی ٹیچر ریکروٹمنٹ پالیسی کی منظور ی دی گئی۔

(جاری ہے)

نئی ریکروٹمنٹ پالیسی کے مطابق آئندہ محکمہ تعلیم میں پرائمری ٹیچرز کی بھرتی کیلئے کم از کم معیار تعلیم بی ۔ اے ، بی ۔ایڈ ہوگاجبکہ سینئر ٹیچر کیلئے ایم ۔ اے ، ایم۔ ایڈ ہوگا۔ پرائمری ٹیچرز کی بھرتی این ٹی ایس کے ذریعے تحریری امتحان ، اکیڈمک کوالیفکیشن اور انٹرویو کی بنیاد پر ہونگے جبکہ سینئر ٹیچرز کیلئے براہ راست کوٹہ کیلئے بھرتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوگی ۔

نئی تعلیمی پالیسی سے آزاد کشمیر میں معیار تعلیم بلند ہوگا اور میرٹ و قانون کی بالادستی قائم ہوگی جس سے اہل اور قابل لوگوں کو روزگار میسر آئے گا۔ اجلاس میں اراضی مالکان سیٹلائیٹ ٹائون لنگرپورہ، ٹھوٹھہ کے معاملات کا جائزہ لینے کیلئے وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکرٹری قانون اور سیکرٹری فزیکل پلاننگ ممبر ہونگے ۔

کمیٹی ایک ماہ کے اندر تمام معاملات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے آزاد کشمیر میں ٹیچرز کی بھرتی کیلئے نئی ریکروٹمنٹ پالیسی کی منظوری دینے پر کابینہ ارکان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ آج کا دن تاریخی دن ہے جب آزاد کشمیر میں قانون ، انصاف اور میرٹ کی بالادستی کیلئے کابینہ نے تاریخ ساز فیصلہ کیا ہے۔

غریب محنت پیشہ افراد مصیبتیں،اذیتیں اٹھا کراپنے بچو ں کو پڑھاتے ہیں تاکہ انہیں سرکاری ملازمت مل جائے اور بڑھاپے میں ان کا سہارا ہو۔محکمہ تعلیم جو کہ سرکاری ملازمتوں کا نصف ہے میں میرٹ بحال کیا گیا ہے شفاف بھرتیوں کی پالیسی کی منظوری سے ان غریب محنت پیشہ لوگوں کو پختہ یقین ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے ایک جمہوری معاشرہ اور ایک نیا سماج تشکیل پائے گا۔

تمام لوگوں کو برابری کی بنیاد پر آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔ غریب ، مزدور اور محنت کش کا بچہ بھی اپنی اہلیت اور قابلیت کی بنیاد پر بہتر مستقبل پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت بھی ایک جمہوری سسٹم کے تحت وجود میں آئی ہے ،ہمارے کارکنوں کے بھی مطالبات اور توقعات ہیں لیکن ہم ملک و قوم کی بہتری ، نئی نسل کے بہتر مستقبل اور حق و انصاف کیلئے مشکل فیصلے کررہے ہیں ۔

ان فیصلوں سے اللہ تعالیٰ بھی راضی ہوگا اور مخلوق خدا بھی راضی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے قانون و انصاف اور میرٹ کو تہہ وبالا کر دیا ، وہ غریب عوام اور اداروں کی بہتری کیلئے فیصلے نہیں کرتے تھے بلکہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں اہل اقتدار نے فیصلے اپنے لیے اور چند حواریوں کو نوازنے کیلئے کیے جس کی وجہ سے نظام حکومت بری طرح مفلوج ہو چکا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے آزاد کشمیر میں سسٹم کو کافی حد تک بہتر لیا ہے اب آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی شروع کرنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اے جے کے آر ایس پی کو ماضی کے اندر کی جانے والی حکومتی مداخلت نے ادارے کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا اس کو پروفیشنل بنیادوںپر ادارہ بنایا جائے۔ تمام اداروں کو ٹھیک کرنا ہے ، بلدیاتی اداروں کو ٹھیک کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

ان کے غیر ضروری اخراجات کم کر کے انہیں تعمیر و ترقی پر لگایا جائیگا۔ہم انتقام پر یقین نہیں رکھتے بلکہ ہم انصاف پر یقین رکھتے ہیں اور سسٹم کی بہتری کے بعد وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ویژن اور فراخدلانہ امداد سے آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی کا انقلاب آئے گا۔ ہم ریاست کو معاشی طور پر خود کفیل بنانا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہاں پر ایسے منصوبے شروع ہوں جن سے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کی سہولت میسر آئے ۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ آزاد کشمیر میں نئی بھرتی پالیسی کے بعد محکمہ تعلیم اور دیگر محکموں کیلئے نئی ٹرانسفرپالیسی مرتب کریں تا کہ ملازمین یکسوئی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے سکیں اور اہل اور محنتی ملازمین کو ترقی کے مواقع ملیں اور نااہل اور کام چور ملازمین کے خلاف تحت قواعد تادیبی کارروائی کی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :