تعلیم کا مقصد صرف مادی کامیابی کا حصول نہیں بلکہ شخصیت سازی ہے، اس سلسلہ میں نئی نسل کو قرآن و سنت سے رہنمائی حاصل کرنی چاہئے

خاتون اول بیگم محمودہ ممنون حسین کی اسلام آباد ماڈل کالج برائے خواتین کی طالبات سے گفتگو

منگل 17 جنوری 2017 19:18

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2017ء) خاتون اول بیگم محمودہ ممنون حسین نے کہا ہے کہ تعلیم کا مقصد صرف مادی کامیابی کا حصول نہیں بلکہ شخصیت سازی ہے، اس سلسلہ میں نئی نسل کو قرآن و سنت سے رہنمائی حاصل کرنی چاہئے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو اسلام آباد ماڈل کالج برائے خواتین کی طالبات سے ایوان صدر میں گفتگو کے دوران کہی۔

اس موقع پر انہوں طالبات کے سوالوں کے جواب بھی دیئے۔ خاتون اول بیگم محمودہ ممنون حسین نے حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں جلوت اور خلوت ہر حالت میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ہم سے تعلق توڑے تب بھی ہمیں تعلق نبھانا چاہئے، اگر کوئی ہم سے کچھ چھینے بھی تو ہمیں اسے دینا چاہئے، اسی طرح اگر کوئی ہم سے ظلم کرے تو ہمیں معاف کر نا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر ہم ان باتوں پر عمل کریں تو نہ صرف اپنے آپ کی اصلاح ہو جائے گی بلکہ ایک معاشرہ تشکیل پا سکے گا جودوسروں کے لئے مثال بن جائے گا۔ بیگم محمودہ ممنون حسین نے کہا کہ یہ ہماری سماجی اور مذہبی ذمہ داری ہے کہ نئی نسل کی تربیت ایسے طریقے سے کی جائے جو معاشرے کے لئے مفید ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم قرآن و سنت کی تعلیمات کی پیروی کریں تو ایسا معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے جو اقوام عالم کے لئے مثال بن جائے گا۔ خاتون اول نے کہا کہ اخلاق کی درستگی ایک مسلسل عمل ہے جو عمر بھر جاری رہتا ہے، اللہ تعالیٰ نے انسان کو ایسی صلاحیتوں سے نوازا ہے جن کو بروئے کار لاتے ہوئے وہ اپنے آپ کو صحیح راستے پر گامزن کر سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :