تعلیم کا مقصد صرف مادی کامیابی کا حصول نہیں بلکہ شخصیت سازی ہے ،اس سلسلے میں نئی نسل کو قرآن وسنت سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے

خاتون اول بیگم محمودہ ممنون حسین کی اسلام آباد ماڈل کالج برائے خواتین کی طالبات سے ملاقات میں گفتگو

منگل 17 جنوری 2017 19:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) خاتون اول بیگم محمودہ ممنون حسین نے کہا ہے کہ تعلیم کا مقصد صرف مادی کامیابی کا حصول نہیں بلکہ شخصیت سازی ہے۔ اس سلسلے میں نئی نسل کو قرآن وسنت سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔ وہ منگل کو یہاں ایوان صدر اسلام آباد ماڈل کالج برائے خواتین کی طالبات سے گفتگوکررہے تھے ۔اس موقع پر انھوں طالبات کے سوالوں کے جواب بھی دیے۔

خاتون اول بیگم محمودہ ممنون حسین نے حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں جلوت اور خلوت ہر حالت میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنا چاہیے وہ کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتا ہے اسی طرح ہم کسی سے خوش ہوں یا ناراض ہمیں ہمیشہ انصاف سے کام لینا چاہیے۔ اگر کوئی ہم سے تعلق توڑے تب بھی ہمیں تعلق نبھانا چاہیے۔

(جاری ہے)

اگر کوئی ہم سے کچھ چھینے بھی تو ہمیں اس سے دینا چاہیے۔

اسی طرح اگر کوئی ہم سے ظلم کرے تو ہمیں معاف کر نا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہم ان باتوں پر عمل کریں تو نہ صرف اپنے آپ کی اصلاح ہو جائے گی بلکہ ایک معاشرہ تشکیل پا سکے گا جودوسروں کے لیے مثال بن جائے گا۔ بیگم محمودہ ممنون حسین نے کہا کہ یہ ہماری سماجی اور مذہبی ذمہ داری ہے کہ نئی نسل کی تربیت ایسے طریقے سے کی جائے جو معاشرے کے لیے مفید ہو۔

انھوں نے کہا کہ اگر ہم قرآن و سنت کی تعلیمات کی پیروی کریں تو ایسا معاشریہ تشکیل دیا جا سکتا ہے جو اقوام عالم کے لیے مثال بن جائے گا۔ خاتون اول نے مزید کہا کہ اخلاق کی درستگی ایک مسلسل عمل ہے جو عمر بھر جاری رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو ایسی صلاحیتوں سے نوازا ہے جن کو بروئے کار لاتے ہوئے وہ اپنے آپ کو صحیح راستے پر گامزن کر سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :