شانگلہ میں خواتین بلدیاتی کونسلرز فنڈز اور اختیارات سے محروم

منگل 17 جنوری 2017 19:38

الپوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) شانگلہ میں خواتین بلدیاتی کونسلرز فنڈز اور اختیارات سے محروم،دو سال گزرنے کے باوجود نہ تو خواتین کونسلروں کو اجلاسوں میں مدعو کیا جاتا ہے ، خواتین کی حقوق ان کے مسائیل ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاٹ،شانگلہ جیسے پسماندہ ضلع میں خواتین کی شمولیت ایک بہت بڑا سوال،فنڈز کی تقسیم اور اختیارات میں ان خواتین کونسلروں کومسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے،صوبائی حکومت کے ہر یونین کونسل ، تحصیل کونسل، ضلع کونسل اور یہاں تک کہ ویلج کونسلوں میں بھی خواتین کو برائے نام نمائندگی تو ملی مگر ان کو حقیقت میں ان کے جائیز اختیارات اور فنڈز کی فراہمی سمیت دیگر امور سے بے خبر رکھا گیا ہے ،اس تمام تر صورتحال میں محکمہ بلدیات ، میونسپل ایڈمنسٹریشن اور ضلعی ایڈمنسٹریشن ملوث ہوتاہے، شانگلہ میں ایک سو پانچ ویلج کونسلوں ، اٹھائیس ضلعی کونسلوں اور اٹھائیس تحصیل کونسلوں میں تو خواتین موجود ہیں مگر صرف دفتری ریکارڈ میں،شانگلہ کے دو سب ڈویژن الپوری اور پورن جس میں نو یونین کونسل پورن اور انیس یونین کونسل الپوری تحصیل میں آتے ہیں میں کسی بھی خاتون کونسلر کو نہ تو اجلاس کیلئے مدعو کیا جاتا ہے اور نہ ہی ان سے سالانہ ترقیاتی کام کیلئے کوئی ڈیمانڈ کی جاتی ہے ، خواتین کونسلروں کے نام سے نکالے جانے والا اے ڈی پی فنڈ متعلقہ پارٹی کے با اثر شخصیات اپنے حلقے میں استعمال کر رہے ہیں ، جس سے خواتین کونسلر کو خبر تک نہیںہوتی، صوبائی حکومت نے تو اپنے ذمے کا م کردیا اور خواتین کو نمائندگی دی مگرمحکموں میں وہ کالی بھیڑیاں اس نظام کو ناکام بنانے کیلئے پر عزم دکھائی دے رہے ہیں،شانگلہ جیسے پسماندہ علاقوں میں اگر خواتین کونسلروں کو ان کے اختیارات ، فنڈز کے استعمال کا جائز اور قانونی پزیرائی دی جائے تو اس علاقے کے خواتین ان سے مستفید ہوسکتی ہیں، صوبائی حکومت اور خاص طورپر محکمہ بلدیات کو اس صورتحال پر اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ بلدیاتی نظام کی اصل معنوں میں عوام تک ان کے دہلیز پر ریلیف فراہم کی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :