حکمران غیرت و حمیت ڈاکٹر عافیہ کو رہاکرانے کیلئے فوری طور پر امریکہ کو خط لکھ دیں ‘‘سراج الحق

حکومت کرپشن کی دلدل میں ناک تک دھنس چکی ہے،حکومتی کشتی کرپشن کے سمندر میںغرق ہونے والی ہے،حکمرانوں کے پاس بچنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ وہ سچے دل سے حقائق کو تسلیم کرلیں اور قومی خزانے کی لوٹی ہوئی رقم قوم کولوٹا دیں‘امیر جماعت اسلامی

منگل 17 جنوری 2017 19:56

حکمران غیرت و حمیت ڈاکٹر عافیہ کو رہاکرانے کیلئے فوری طور پر امریکہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کرپشن کی دلدل میں ناک تک دھنس چکی ہے،پانامہ لیکس کے بعد اب برطانیہ میں وزیراعظم اور انکے خاندان کے نئے پلاٹوں اور جائیدادوں کا سکینڈل منظر عام پر آچکا ہے،حکومتی کشتی کرپشن کے سمندر میںغرق ہونے والی ہے،حکمرانوں کے پاس بچنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ وہ سچے دل سے تائب ہوکرحقائق کو تسلیم کرلیں اور قومی خزانے کی لوٹی ہوئی رقم قوم کولوٹا دیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیرپائین تحصیل کمپلیکس میں جے آئی یوتھ کے نومنتخب عہدیداران کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرجنرل سیکرٹری جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع ،ضلعی امیرمولانا اسد اللہ ،صوبائی وزیرخزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ اور مقامی ایم پی اے اعزازالملک افکاری نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

جے آئی یوتھ کی حلف برداری کی تقریب میں درجنوں افراد نے عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا بھی اعلان کیا جن میں منتخب عوامی نمائندے ناظمین ،کونسلرزاور علمائے کرام شامل تھے قبل ازیں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے جندول پریس کلب کی نومنتخب کابینہ سے حلف لیا ۔

سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ ہمارے حکمرانوں کی غیرت سوئی ہوئی ہے،دنیاکی قابل ترین گولڈمیڈلسٹ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی حکومت رہا کرنا چاہتی ہے لیکن ہمارے بے ضمیرحکمران قوم کی بیٹی کی رہائی کیلئے صرف ایک درخواست لکھنے کو تیار نہیں ،انہوں نے کہا کہ امریکہ سے ڈاکٹر عافیہ کے وکیل بار بار رابطہ کررہے ہیں کہ صدر اوبامہ نے اپنی مدت صدارت کے اختتام پر بہت سارے قیدیوں کی رہائی کی درخواستوں پر پر دستخط کیے ہیں اب اگر حکومت پاکستان امریکی حکومت کو ایک خط لکھ دے تو ڈاکٹر عافیہ رہا ہوسکتی ہیں لیکن قوم کی جانب سے پرزور مطالبات کے باوجود حکومت خط نہیں لکھ رہی،انہوں نے کہا کہ حکمرانوں سے ہماری لڑائی قوم کی غیرت اور حمیت کیلئے ہے حکمرانوں نے ہمیشہ قوم کے ساتھ بے وفائی اور قومی غیرت کو نیلام کیا حکمرانوںنے تین پاکستانی شہریوں کو بھرے بازار میں شہید کرنے والے امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس کو رہا کیا اور ایمل کانسی، یوسف رمزی اور ڈاکٹرعافیہ کو پکڑ کر امریکہ کے حوالے کرکے قومی غیرت کا سودا کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی غیرت و حمیت سے عاری ان حکمرانوں سے ہے جنہوں قومی غیرت کا جنازہ نکالنے میں کوئی کسر اٹھانہیں رکھی ہے ،ہمارے حکمرانوں کے بارے میں عالمی میڈیا سے کوئی اچھی خبر نہیں ملتی، ان کے بارے میںہمیشہ کرپشن کی خبریں ہی آتی ہیں جس سے پوری دنیا میں پاکستان کا وقار ختم ہوکر رہ گیا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک سے بدامنی ، بے روزگاری اور بے چینی کے خاتمہ کیلئے جدوجہد کررہی ہے ملک کو ترقی کی پٹری پرڈالنے کیلئے ضروری ہے کہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کو تیز کیا جائے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس کے بعد لیکس پہ لیکس آرہی ہیں ۔ مرکزی حکومت نے تین سال قبل قوم کے ساتھ جو وعدے کئے تھے وہ انہوں نے پورے نہیں کئے ،انہوں نے کہا کہ میں ڈاکٹر عافیہ کے گھر گیا اور انکی والدہ بہن اور بچوں سے ملاقات کی انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم خود ہمارے گھر آئے تھے اور وعدہ کیا تھا کہ میں ڈاکٹر عافیہ کو واپس لائونگا لیکن چار سال گزرنے کے بعد بھی انہوں نے ایک بیٹی کواپنے ملک لانے کااپنا وعدہ پورا نہیں کیا تووہ قوم سے کئے گئے وعدے کیا پورے کرینگے،انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ گزشتہ چودہ سال سے امریکی جیل میں قید ہیں ان کاجرم صرف یہ کہ وہ ایک حافظ قران اور پہلی سائنٹسٹ گولڈ میڈلسٹ خاتون ہیں ،اب 86 سالہ قید کے بعد وہ جیل میں انتہائی کرب کی زندگی گزار رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکمران غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ کو رہاکرانے کیلئے فوری طور پر امریکہ کو خط لکھ دیں ۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کرنے والے عوامی نمائندوں اور علمائے کرام کو مبارکباد دی اور ان کا خیر مقدم کیا ۔

دریں اثنا وزیراعظم کی طرف سے استثنیٰ کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دی گئی درخواست کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ استثنیٰ کا مطلب یہ ہے کہ دال میں کچھ کالاہے جس کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب وزیراعظم کی تقاریر پر سپریم کورٹ میں بحث جاری ہے ، استثنیٰ کی درخواست دینا اعتراف جرم ہے ۔وزیراعظم نے خود کہاتھاکہ انہیں کسی آئینی استثنیٰ کی ضرورت نہیں ۔اب ان کا حق نہیں بنتا کہ وہ عدالت سے استثنیٰ مانگیں۔بعد ازاں سینیٹر سراج الحق نے دیر بالا سے جماعت اسلامی کے دیرینہ رہنما میاں عثمان یوسف کی نماز جنازہ پڑھائی اور ان کے خاندان سے تعزیت کی ۔