صدر مملکت کی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وسعت دینے کی ہدایت

غربت کے حقیقی خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ امداد حاصل کرنے والی خواتین اور خاندانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے انھیں چھوٹے چھوٹے کاروبار کرنے کی تربیت دی جائے،ممنون حسین کا بی آئی ایس پی کی ’’جائزہ رپورٹ‘‘ کی تقریب اجرا کے موقع پر خطاب

منگل 17 جنوری 2017 20:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے بی آئی ایس پی پروگرام کو وسعت دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ غربت کے حقیقی خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ امداد حاصل کرنے والی خواتین اور خاندانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے انھیں چھوٹے چھوٹے کاروبار کرنے کی تربیت دی جائے۔ وہ منگل کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سالانہ جائزہ رپورٹ کے اجرا ئ کے موقع پر پی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں ایک خصوصی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

اس موقع پر پی آئی ایس پی کی چیئرپرسن اور وزیرِ مملکت ماروی میمن ، پروگرام کی سیکرٹری مسزیاسمین مسعود اورآکسفورڈ پالیسی مینجمنٹ کے نمائندے شان اولیری نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب میں مختلف ممالک کے سفارتی نمائندوں اور بی آئی ایس پی کے پارٹنرز نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ آج بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نہ صرف جنوبی ایشیا میں سماجی فلاح و بہبود کا سب سے بڑا پروگرام بن چکا ہے بلکہ اس کا شمارہ دنیاکے چند بڑے اور مؤثر پروگراموں میں بھی کیا جانے لگا ہے اور اس پروگرام کے تحت امداد حاصل کرنے والے خاندانوں کی تعداد 17لاکھ سے بڑھ کر55لاکھ اور ان کے درمیان تقسیم کی جانے والی رقم 16 ارب روپے سے بڑھ کر 115ارب روپے کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بائیو میٹرک سسٹم کے تحت شناخت کا جدید اور جامع نظام متعارف کرا دیا گیا ہے جس سے امدادی رقوم کی تقسیم میں بدعنوانی کاامکان بھی ختم ہوجائے گا اور مستحق خواتین تک امدادی رقوم زیادہ شفاف اور مؤثر طریقے سے پہنچ سکیں گی۔انہوں نے ماروی میمن کو ہدایت کی کہ بی آئی ایس پی اس پروگرام کو وسعت دیں۔

جو لوگ اس پروگرام سے پہلے سے مستفید ہو رہے ہیں ، اٴْنھیں اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کی فکرکی جائے تاکہ آئندہ وہ لوگ لینے والے کی بجائے دینے والوں میں شامل ہو جائیں۔صدر مملکت نے کہا کہ یہ اطمینان بخش بات ہے کہ بی آئی ایس پی کے تحت وسیلہ تعلیم پروگرام کے تحت اب تک تیرہ لاکھ بچوں کو رجسٹرڈ کر کے تعلیمی عمل میں شریک کیا جا چکا ہے اس پروگرام سے وطن عزیز میں تعلیم کی شرح میں اضافہ ہو گا اورہم جہالت کا خاتمہ کر کے ایک پڑھے لکھے پاکستان کی تشکیل کے قریب سے قریب تر ہوتے جائیں گے۔

اس موقع پر صدرممنون حسین نے بی آئی ایس پی کی سالانہ جائزہ رپورٹ کا اجرا بھی کیا۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ وطنِ عزیز کی ترقی و خوشحالی عوام کی فلاح و بہبود میں مضمر ہے۔ موجودہ قیادت چاہتی ہے کہ ریاست کا ہر فرد اپنی صلاحیتوں کے مطابق امکانات کی نئی دنیا تلاش کر سکے۔ یہ ایک ایسا عمل جس میں کہیں پڑاؤ نہیں، یہ ایک سعی مسلسل ہے جسے مسلسل جاری رہنا چاہیے۔ اگر ہم اسی طرح ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے آگے بڑھتے رہے تو جلد قائداعظم اور اقبال کے خوابوں کو تعبیر دینے میں سرخرو ہو جائیں گے اور اقوام عالم میں فخر سے اپنا سربلند کر سکیں گے