وزیراعظم کے بیانات اور تقاریر میں سوائے سچ کے کچھ نہیں ، مخالفین سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں

وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

منگل 17 جنوری 2017 20:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پانامہ پیپرز کیس کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے، حکومت عدالت عظمیٰ کا فیصلہ قبول کرے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روزایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے بیانات اور تقاریر میں سوائے سچ کے کچھ بھی نہیں ،اس میں کوئی متنازع بات نہ ہے، عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے پارلیمنٹ کی اپنی تقاریر میں بھی کوئی جھوٹ نہیں بولا اور وہ آج بھی اپنی ان باتوں پر قائم ہیں لیکن ہمارے کچھ سیاسی مخالفین سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ بی بی سی کی اس رپورٹ میں کوئی ایسی بات کہی گئی ہے جو ہمارے موقف کے الٹ ہو لیکن اس کے باوجود ہمارے وکلاء اس رپورٹ کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور اگر کوئی ایسی بات ہوئی تو ہم بی بی سی کے خلاف بھی جا سکتے ہیں، ایک اور سوال کے جواب میں عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ملک میں ادب کے فروغ کے لیے حکومت کی کوشش ہے کہ کتاب، شاعری اور ادب کو زندہ رکھیں اور لٹریچر کو عام کریں کیونکہ اس سے محبت، اخوت اور بھائی چارے کا درس ملتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ملک کے سافٹ امیج کو دنیا بھر کے سامنے نمایاں کرنے کے لیے سال 2017ء کو ضرب قلم کے سال کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔