رہائشی خاتون کو دیور کی جانب سے ہراساں کرنے کرنے کے کیس کی سماعت

سندھ ہائی کورٹ نے معاملے پرسعودآبادتھانے کے تفتیشی افسر کو 7فروری کو پیش ہونے کا حکم دیدیا

منگل 17 جنوری 2017 21:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے سعود آباد کی رہائشی خاتون کو دیور کی جانب سے ہراساں کرنے کے معاملے پرسعودآبادتھانے کے تفتیشی افسر کو 7فروری کو پیش ہونے کا حکم دیاہے۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں سعود آباد کی رہائشی مسمات سمبل کودیورکی جانب سے ہراساں کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت مسمات سنبل کے وکیل لیاقت علی کی جانب ہائیکورٹ میں پولیس کی جانب سے بی کلاس ایف آئی ار کی رپورٹ کو چیلنج کر دیاگیا۔

وکیل کے مطابق پولیس مسمات کی جانب دائر کردہ ایف ائی آر کو جھوٹا قرار دے دیا تھا۔انہوں نے کہاکہ نہ ہمارے گواہ لئے گئے جبکہ ملزم معراج اور آصف خان نے درخواست گزار کو گھر گھس کر تشدد کا نشانہ بنااور برہنہ کیا۔

(جاری ہے)

پولیس نے ان تمام شواہد کو نظر انداز کر کے ہماری ایف آئی ار کو چھوٹا قرار دے دیا۔پولیس کی جانب سے ہماری ایف آئی ار کو جھوٹا قرار دینے کے خلاف ہم نے سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ جسٹس احمد علی ایم شیخ کی عدالت میں پٹیشن دائر کی ہے۔

عدالت نے اس کیس کے تفتیشی افسر کو 7 فروری تک کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیںپیش ہونے کا حکم دیاہے۔واضح رہے کہ سعود آباد کی رہائشی سنبل کے دیور معراج خان،آصف خان اوررضوان خان وغیرہ نے یکم مئی 2014 کو گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا

متعلقہ عنوان :