شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان کی وفات ملک وملت کیلئے بہت بڑا نقصان ہے ، مولانا فضل الرحمن

مولانا جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں ، تحفظ مدارس یا تحریک حرمت رسولﷺ ، مسئلہ ختم نبوت کا ہو یا اتحاد امت کا مولانا سلیم اللہ خان نے ہمیشہ مذہبی قوتوں کی سرپرستی اور عملی طور پر قیادت کی، مدرسہ کے طلبہ و اساتذہ سے تعزیت کا اظہار

منگل 17 جنوری 2017 21:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2017ء) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان کی وفات ملک و ملت کے لیے بہت بڑا نقصان ہے ۔ مولانا جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں ۔ مولانا سلیم اللہ خان نے تقریباً ایک صدی تک نہ صرف اپنے آپ کو درس و تدریس سے جوڑ کر رکھا بلکہ عملی طور پر اتحاد امت اور تحفظ شاعر اسلام اور مدارس کے ترویج کے لیے عملی اقدام کیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو جامعہ فاروقیہ شاہ فیصل کالونی میں شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان کے صاحب زادوں مولانا ڈاکٹر عادل خان ، مولانا عبیداللہ خالد ، پوتے مولانا عمار خالد اور اساتذہ و طلبہ سے تعزیت کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے قاری محمد عثمان و دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن علالت کے باعث مولانا سلیم اللہ خان کے جنازے میں شریک نہ ہو سکے تاہم پیر اور منگل کی درمیانی شب ڈاکٹروں کی خصوصی اجازت سے کراچی پہنچے اور منگل کی صبح انہوں نے تعزیت کی ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تحفظ مدارس یا تحریک حرمت رسولﷺ ، مسئلہ ختم نبوت کا ہو یا اتحاد امت کا مولانا سلیم اللہ خان نے ہمیشہ مذہبی قوتوں کی سرپرستی اور عملی طور پر قیادت کی ہے ۔ ان کی خدمات تقریباً سو سال تک رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا سلیم اللہ خان نے اپنے اساتذہ شیخ العرب و لعجم سید حسین احمد مدنی اور پیر طریقت مولان مسیح اللہ کے شاگرد اور خلیفہ ہونے کا حق ادا کر دیا ۔

مولانا کی زندگی میں جب بھی اسلامی تحاریک کو کوئی بھی مشکل پیش آئی تو مولانا نے ہمیشہ ان کی سپرستی اور رہنمائی کی ۔ آج پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے مدارس کے تعلیمی بورڈ کے اتحاد تنظیمات مدارس مولان ہی کی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ مولانا نے ہمیشہ ظالم کے سامنے ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور شرعی احکام پر کبھی بھی پس و پیچ سے کام نہیں لیا بلکہ ہمیشہ آگے بڑھ کر شریعت کے مطابق امت کی رہنمائی کی ہے ۔

مولانا کی دینی اور ملی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔ ان کی رحلت سے امت ایک عظیم محدث ، مفکر ، معلم ، مدرس ، عالم دین اور قائد سے محروم ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ مولانا کے علمی ورثاء اپنے عظیم استاد اور استاد محدثین شیخ سلیم اللہ خان ؒ کی ہدایت کو نصحاحہ پر عمل کرتے ہوئے دین کی خدمت کریں گے اور ان کے مشن کو آگے بڑھائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :