طیبہ تشدد کیس نیا رخ اختیار کر گیا،سپریم کورٹ میں کل سماعت ہوگی

تحقیقاتی ٹیم کے رو برو ملوث جج اور اہلیہ کے بیانات میں کسی تیسرے شخص کی معاملے میں شمولیت کے امکانات دس روز ہ مہلت ختم ہونے کے باوجود خصوصی تحقیقاتی ٹیم تحقیقات مکمل کرنے میں ناکام ،تشدد کس نے کیا کوئی سراغ نہ مل سکا

منگل 17 جنوری 2017 22:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2017ء) طیبہ تشدد کیس نے نیا رخ اختیار کرلیا‘ تحقیقاتی ٹیم کے رو برو ملوث جج اور اس کی اہلیہ کے بیانات نے کسی تیسرے شخص کی معاملے میں شمولیت کے امکانات پیدا کردیئے۔ دس روز مہلت ختم ہونے کے باوجود خصوصی تحقیقاتی ٹیم حال تحقیقات مکمل کرنے میں ناکام ہوگئی۔ طیبہ پر تشدد کس نے کیا کوئی سراغ نہ مل سکا۔

سپریم کورٹکل (بد ھ کو )کیس کی سماعت کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان اور ان کی اہلیہ کی جانب سے کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ پر مبینہ تشدد کیس نے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ راجہ خرم علی خان اور اہلیہ ماہین ظفر نے تحقیقاتی ٹیم کے روبرو اپنے بیان میںکہا ہے کہ طیبہ پر کسی قسم کے تشدد کی تردید کرتے ہیں طیبہ ہمارے بچوں جیسی ہے جو گھریلو کام کاج کیلئے نہیں بلکہ چھوٹی بچیوں کی دیکھ بھال کیلئے رکھی گئی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم واقعہ سے قبل طیبہ کو اغواء کیا گیا جس کی رپورٹ تھانہ آئی نائن میں درج کرائی گئی۔ وقوعہ کے روز ہم لوگ گائوں تھے واپس آئے تو طیبہ پڑوسیوں کے گھر تھی اور ہماری طرف آنے سے انکار کررہی تھی۔ ذرائع کے مطابق جج اور اہلیہ کے بیانات نے واقعہ میںکسی تیسرے شخص کے ملوث ہونے اور انکے خلاف سوچی سمجھی سازش کے خدشات کا اظہار کردیا۔ تاہم پولیس کی تحقیقاتی ٹیم سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے دس روزہ مہلت ختم ہونے کے باوجود اپنی تحقیقات میں مثبت پیش رفت حاصل نہیں کر سکی ہے ۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم آج (بدھ کو )سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ سے تحقیقات کیلئے مزید وقت کی استدعا کر سکتی ہے ۔ تشدد کیس میں نامزد جج اور ان کی اہلیہ کے بیانات سے بیرونی ہاتھ ملوث ہونے یا کسی سازش کے تحت جج کو پھنسانے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں مگر پولیس تاحال طیبہ کو اغواء کرنے والے شخص کا سراغ لگانے میںناکام رہی ہے۔

خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ممبر اور تھانہ آئی نائن کے ایس ایچ او خالد اعوان سے اس بارے رابطہ کے باوجود طیبہ کی گمشدگی رپورٹ پر اور طیبہ کی جانب سے دیئے گئے ابتدائیہ بیان سے متعلق کوئی موقف نہ مل سکا۔ ذرائع کے مطابق طیبہ نے اپنے ابتدائی بیان میں پولیس کوبتایا تھاکہ وہ اغواء نہیں ہوئی تھی بلکہ اس نے خود کو کمرے میں بند کرلیا دونوں بیانات میں موجود تضاد معاملے کو کوئی نیا رنگ دے سکتا ہے۔ (عابد شاہ)

متعلقہ عنوان :