افغان مہا جرین کی موجودگی میں 60 فیصد بلوچ جو شناختی کارڈ اور رجسٹریشن سے محروم ہیں، ڈاکٹر جہانزیب

ان حالات میں مردم شماری بلوچوں کے ساتھ نا انصافیوں کے مترادف عمل ہو گا،رہنما بلوچستان نیشنل پارٹی

منگل 17 جنوری 2017 22:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میر عبدالرئوف نے کراچی میں سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ ، نائب صدر زین شاہ ، سینئر رہنماء سعید غلام شاہ ایڈووکیٹ سے ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور تفصیل سے بات چیت کی گئی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے انہیں مردم شماری اور خانہ شمار ی سے متعلق پارٹی کی خدشات اور تحفظات سے انہیں آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک ایسے وقت میں مردم شماری کی جا رہی ہے جب لاکھوں کی تعداد میں افغان مہا جرین کی موجودگی 60 فیصد بلوچ جو شناختی کارڈ اور رجسٹریشن سے محروم ہے اور اسی طرح لاکھوں بلوچ جن مخدوش سیاسی صورتحال کی وجہ سے اپنے علاقوں سے دوسرے علاقوں منتقل ہو چکے ہیں ان حالات میں مردم شماری بلوچوں کے ساتھ نا انصافیوں کے مترادف عمل ہو گا اور مختلف حوالوں سے دیکھا جائے تو اس سے ہماری معاشی اور معاشرتی مسائل مزید جنم لیں گے انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مزید ملاقات اور دونوں جماعتوں کے خیالات وافکارمیں اس متعلق یکسانیت پائی گئی ملاقات میں اس بات کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا کہ مہا جرین کی وجہ سے ہمیں ․ مزید محکومیت کی جانب دھکیلنے کا ایک گنائونی سازش کی جا رہی ہے ایسے حالات میں بلوچستان میں صاف وشفاف مردم شماری کیسے ممکن ہے دریں اثناء سندھ کے ممتاز قوم پرست رہنماء جی ایم سید کا113 واں سالگرہ بھی منایا گیا اس موقع پر پارٹی اکابرین اکابرین بھی موجود تھے۔