حکومت سندھ نے کراچی آپریشن ختم کرنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، آپریشن جاری ہے تو رینجرز کو اختیارات بھی دیدئیے جائیں گے، سنیئرصوبائی وزیر نثاراحمدکھوڑو

منگل 17 جنوری 2017 23:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) سنیئرصوبائی وزیر نثاراحمدکھوڑو نے کہاہے کہ حکومت سندھ نے کراچی آپریشن ختم کرنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، آپریشن جاری ہے تو رینجرز کو اختیارات بھی دیدئیے جائیں گے،وہ منگل کوز گمشدہ بچوں کی بازیابی اور انہیں والدین کے حوالے کرنے کے حوالے سے صوبائی وزیر برائے محکمہ سماجی بہبود شمیم ممتاز کے ہمراہ اایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،انہوںنے کہاکہ رینجرز کو اختیارات کی فراہمی میں ایک دو روز کی تاخیر کو غلط رنگ نہ دیا جائے۔

رینجرز نے کراچی سے خوف اور دہشت کا خاتمہ کیاہے سب چاہتے ہیں کہ رینجرز کواختیارات ملنے چاہئیں۔نثارکھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں بادشاہت قائم نہیں ہونے دینگے۔

(جاری ہے)

وفاق نے دوہری شہریت رکھنے والے افسر کے خلاف میرے احتجاجی خط پر کان نہیں دھرا تو احتجاج کے دیگر آپشن بھی موجود۔نثارکھوڑو نے کہاکہ پانامہ لیکس کا معاملا ابھی عدالت میں ہے مگربعض لوگوں کو نواز شریف کو گھر بھیجنے جلدی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا آصف زرداری کا فیصلہ ابھی سامنے نہیں آیا افواہوں پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہاکہ والے گھرو ں سے بھاگنے والے اور گمشدہ بچوں کی تلاش بڑی کامیابی اور انسانوں کی خدمت ہے۔ والدین کے لیے یہ خوشی کاموقع ہے۔ نثاار کھوڑو نے کہاکہ بچوں کی بازیابی صوبائی وزیر شمیم ممتاز کی جہدمسلسل کا نتیجہ ہے۔

صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود شمیم ممتاز نے کہا کہ وفاق اس سلسلہ میں ایسا ادارہ قائم کرے جو اس طرح کے بچوں کی تلاش میں صوبوں کی مدد کرے۔گھر وںسے بھاگنے والے بچوں کو غلط ہاتھوں میں جانے سے بچانے کے لیے جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔معاشرے کی کچھ کمزوریوں کی وجہ سے بچے گھرچھوڑ کر چلے جاتے ہیں اس طرح کے بچوں کیلئے کوئی سینٹر ہوناچاہئے جس میں اس طرح کے بچوں کو رکھا جاسکے۔

شمیم ممتاز نے کہاکہ سندھ کے مختلف شہروں سے گمشدہ 10 بچے پنجاب سے کراچی پہنچ گئے۔جنہیں والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ والدین سے بچھڑے ہوئے کراچی کے سات بچوں کو پنجاب سے بازیاب کرایا گیا ہے۔ بچوں کی شناخت کے لیے والدین کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو لاہو بھجوایا گیا۔انہوں نے کہاکہ گمشدہ بچوں کو والدین سے ملانے کے لیے چائلڈ پروٹیکشن سندھ کام کررہا ہے۔

ایک سال میں پینتیس بچوں کو والدین سے ملایا گیا۔وزیر برائے سماجی بہبود نے مزید کہاکہ وفاقی حکومت چاروں صوبوں میں ایسا نظام وضع کرے کہ گمشدہ یا گھر سے بھاگنے والے بچوں کو ان کے والدین سے ملانا آسان ہو۔ شمیم ممتاز نے کہاکہ بچوں کی گمشدگی کی اطلاع ون ون ٹو پر اطلاع دی جائے۔ سندھ حکومت اپنے طور پر گھر چھوڑکر بھاگ جانے والے بچوں کیلئے ایک شیلٹر ہوم قائم کررہی ہے۔سات بچے میں سے ایک بچہ حیدرآباد اور دھابیجی کا بھی جن کو والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :