ہم توانائی بحران، معاشی اور سماجی مسائل سے نمٹ رہے ہیں ، پاکستان کے معاشی اشاریے بتدریج بہتر ہو رہے ہیں ، عالمی ادارے پاکستانی معیشت میں بہتری کے معترف ہیں، ہم ادارے مضبوط کر رہے ہیں تاکہ دنیا پاکستان کا رخ کرے ، دوسرے ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، جی ڈی پی کی شرح نمو بہتر اور مہنگائی انتہائی کم ہے ،اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے کام ہوا ہے، سی پیک آہستہ آہستہ گیم چینجر بن رہا ہے

وزیر اعظم محمد نواز شریف کی ڈیووس میں میڈیا سے گفتگو

منگل 17 جنوری 2017 23:03

ڈیووس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم توانائی بحران، معاشی اور سماجی مسائل سے نمٹ رہے ہیں ، پاکستان کے معاشی اشاریے بتدریج بہتر ہو رہے ہیں ، عالمی ادارے پاکستانی معیشت میں بہتری کے معترف ہیں، ہم ادارے مضبوط کر رہے ہیں تاکہ دنیا پاکستان کا رخ کرے ، دوسرے ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، جی ڈی پی کی شرح نمو بہتر اور مہنگائی انتہائی کم ہے ،اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے کام ہوا ہے ۔

سی پیک آہستہ آہستہ گیم چینجر بن رہا ہے۔ وہ منگل کو ڈیوس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے سبب پاکستان میں بے روزگاری میں کمی ہوئی ہے ۔ ہم توانائی ، معاشی اور سماجی مسائل سے نمٹ رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہم ادارے مضبوط کر رہے ہیں تاکہ دنیا پاکستان کا رخ کرے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سڑکوں کا جال بچھنے سے فاصلے کم ہو رہے ہیں ۔

ناشتہ گوادر میں اور دوپہر کا کھانا کوئٹہ میں کھایا جا سکتا ہے ۔ پاکستان کے معاشی اشاریے دن بدن بہتر ہو رہے ہیں اور پاکستان اچھی رفتار سے معاشی ترقی کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے اور میڈیا بھی پاکستانی معیشت میں بہتری کے معترف ہیں ۔ دوسرے ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں ۔ جی ڈی پی کی شرح نمو بہتر اور مہنگائی انتہائی کم ہے ۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں محصولات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ، اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے کام ہوا ہے ۔ سی پیک آہستہ آہستہ گیم چینجر بن رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خوشی ہے کہ تمام علاقوں کو ترقی کے یکساں ثمرات مل رہے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ سڑکیں بنتی ہیں تو لوگ قریب آتے ہیں اور ملک ترقی کرتے ہیں ۔ معاشی اور معاشرتی ناہمواریوں کا خاتمہ کیا جا رہا ہے ۔ پاکستان میں بہترین روڈ نیٹ ورک بن رہا ہے۔ یہ کام آج سے 40,30 سال پہلے ہوجانا چاہیے تھا مگر کسی نے توجہ نہیں دی۔…(م د )