پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کیلئے لازم وملزوم ہیں ،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ، بلوچستان کی کان کنی اور دیگر شعبوں میں وسیع تجربے سے آزاد کشمیر کے تاجروں کو مستفید ہوناچاہئے

صدر آزاد کشمیر سردارمسعود خان کا ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے کے عہدیداران سے خطاب

منگل 17 جنوری 2017 23:16

کوئٹہ۔17جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2017ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیر اور بلوچستان کے عوام کا رشتہ ازلی اور ابدی ہے، پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کیلئے لازم وملزوم ہیں ،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے،بلوچستان کے تجارت سے وابستہ افراد کے کان کنی اور دیگر شعبوں میں وسیع تجربے سے آزاد کشمیر کے تجارت سے وابستہ افراد کو مستفید ہوناچاہئے ۔

بلوچستان اور کشمیر کے چیمبرآف کامرس کے وفود ایک دوسرے کے سرمایہ کاری اور تجارت کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے دورے کے موقع پر چیمبرآف کامرس کے عہدیداران اور اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی نے صدر آزاد کشمیراور ان کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور کشمیر لازم وملزوم ہیں ، ان کے جغرافیائی اور تاریخی رشتے بھی مسلمہ حقیقت ہیں، بلوچستان کی تجارت سے وابستہ افراد نے روز اول سے ہی کشمیریوں کی ہر ممکن مددوحمایت کی ہے اور اس کاسلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان صوبے کی تاجر برادری کانمائندہ ادارہ ہے جو قانونی تجارت کے فروغ کیلئے ہمہ وقت جدوجہد کررہاہے ۔ عبدالودود اچکزئی نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری ملک ،صوبے اور کشمیر کی ترقی کی ضامن ہے بلکہ گوادر اس کا صدر دروازہ ہے جبکہ اقتصادی راہداری کے ذریعے وسطی ایشیائی اور خلیجی ریاستوں تک آسانی سے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے ۔

ان کاکہناتھاکہ بلوچستان معدنیات سے مالا مال خطہ ہے جس کا واضح ثبوت ریکوڈک ،سیندک اور دیگر ہے ،ان کاکہناتھاکہ ہم ہمسایہ ممالک ایران اور افغانستان کے ساتھ بہترین تجارتی تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر صدر آزاد کشمیر سردارمسعود خان کاکہناتھاکہ ہم کشمیر سے محبتوں کا پیغام لیکر آئے ہیں۔ بلوچستان اورکشمیر کی عوام کے درمیان ازلی اور ابدی رشتے قائم ہیں ہم ایک دین کے ماننے والے لوگ ہیں اور ایک ہی جھنڈے تلے متحد ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 2008سے 2012تک جب وہ چین میں پاکستان کے سفیر رہے تو انہوں نے بلوچستان کی معدنیات ،توانائی ،ٹریڈ اینڈ ٹرانسپورٹیشن ،کمیونیکیشن اور دیگر راہداریوں کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر کام جاری رکھا۔ انہوں نے کہاکہ چین عرصہ دراز سے بلوچستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کار کاسلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کاکہناتھاکہ پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کے بغیر نامکمل ہیں اسی لئے تو قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قراردیاتھا۔

ان کاکہنا تھاکہ پاک چین اقتصادی راہداری سے نہ صرف بلوچستان اور کشمیر کو فائدہ ملے گا بلکہ مقبوضہ کشمیر بھی اس کا فطری حصہ ہے ،سردارمسعود خان نے کہاکہ مودی سرکار نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کااعلان کرکے پانی روکا ہے لیکن ہم ان سے اس طرح کے اقدامات سے مرعوب ہونیوالے نہیں ،مودی سرکار چاہئے جتنے بھی مظالم ڈھائے کشمیری مسلمانوں سمیت ہر پاکستانی کشمیر کی آزادی کیلئے مضبوط ارادے رکھتاہے۔

ان کاکہناتھاکہ پاکستان سنہری دور میں داخل ہوچکاہے، کشمیر اور بلوچستان کو اس خطے میں انتہائی اہمیت حاصل ہے اسی لئے دنیا بھر کی نگاہیں انہی پر ہی مرکوز ہیں ،ہم متحد ہیں اسی لئے کامیابی ہماری مقدر بنے گی۔ ان کاکہناتھاکہ مجھے خوشی ہے کہ کشمیر یوں کی بڑی تعداد بلوچستان اور کوئٹہ میں آباد ہے اور وہ یہاں کی معیشت میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

ان کاکہناتھاکہ کوئی اس بات سے انکار نہیں کرسکتا کہ اقتصادی راہداری کامحور بلوچستان ہی ہے راہداری سے گوادر پورٹ کی فعالی ،ریل ،ٹیلی مواصلات اوردیگر نظام قائم ہونے سے خطے کی تقدیر بدل جائیگی، سچ یہ ہے کہ اقتصادی راہداری ملک کی معاشی ترقی کا ضامن ہے اس کے ذریعے وسطی ،مغربی ،ایشیائی اور خلیجی ریاستیں بھی مستفید ہونگی۔ ان کاکہناتھاکہ ہم آزاد کشمیر میں گڈ گورننس ،آزاد کشمیر کی تعمیر وترقی ،مقبوضہ کشمیر کی آزادی ،آزاد کشمیر میں انفراسٹرکچر کی بہتری ،توانائی میں کفالت ،نیشنل ٹریڈ کے فروغ ،تعلیم اور صحت کے معیار کو بلند کرنے اور سیر وسیاحت کو صنعت کا درجہ دینے کیلئے کوشاں ہیں ،ان کاکہناتھاکہ ہمیں خوشی ہے کہ اقتصادی راہداری کے 8اکنامک زونز میں سے ایک آزاد کشمیر میں بنایاجارہاہے اس کے علاوہ مانسہرہ سے موٹروے کی تعمیر بھی اقتصادی راہداری کا حصہ ہے ۔

صدر آزادکشمیر نے کہاکہ کشمیرمیں بھی معدنی ذخائر موجود ہیں جن میں سنگ مرمر ،گرینائٹ ،قیمتی پتھر اور دیگر شامل ہیں ،ان کاکہناتھاکہ منگلا ڈیم کو اپ گریڈ کیاگیاہے اور جہلم ،کروٹ اور دیگر مقامات پر 5سے 6ہائیڈرو پاور پروجیکٹس پر کام کیاجارہاہے ۔انہوں نے بلوچستان کی تجارت سے وابستہ افراد کو کشمیر کے دورے کی دعوت دی اور کہاکہ اس سے انہیں وہاں موجود سرمایہ کاری اور تجارت کے مواقع سے متعلق معلومات ملیں گی ،چیمبرآف کامرس کے سینئر رکن نیاز لالا نے صدر آزاد کشمیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے کشمیریوں کی آزادی کیلئے جانیں قربان کی ہیں، کشمیر پر 7دہائیوں سے نہیں بلکہ 170سال سے درانی سلطنت کے خاتمے کے بعد سے مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر بلوچستان کے تجارت سے وابستہ افراد کو کشمیر میں صنعت اور تجارت کو فروغ دینے کیلئے سہولیات دی جائیں تو اس کے انتہائی بہتر نتائج برآمدہونگے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی ڈرائی فروٹ کے کاروبار کو وہاں مزید وسعت دینے کیلئے تعاون کیاجائے۔تقریب کے اختتام پر ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی ،نائب صدر حاجی اخترکاکڑ اوردیگر کی جانب سے مہمان خصوصی کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

متعلقہ عنوان :