چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت سینٹ کی پورے ایوان کی کمیٹی کا اجلاس

وفاقی وزیرخواجہ محمد آصف کی عالمی بنک کی طرف سے ثالثی عدالت کے قیام سے متعلق حالیہ پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ

منگل 17 جنوری 2017 23:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2017ء) سینٹ کی پورے ایوان کی کمیٹی نے ایک قرارداد کی منظوری دی ہے۔ قرارداد میں عالمی بنک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کے حوالہ سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کی صدارت میں سینٹ ہال میں ہوا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی بنک نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ کرایا۔

معاہدے کے تحت کوئی بھی فریق یکطرفہ طور پر اس کو ختم نہیں کر سکتا۔ کمیٹی نے عالمی بنک پر زور دیا ہے کہ وہ معاہدہ کے سلسلہ میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے عالمی بنک کی طرف سے ثالثی عدالت کے قیام سے متعلق حالیہ پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کمیٹی کو بھارت کی طرف سے کشن گنگا اور رتلی ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس کے بارے میں بھی بتایا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کا تنازعہ1948 ء میں شروع ہوا،1960 ء میں سندھ طاس معاہدہ ہوا۔ پاکستان سندھ طاس معاہدے پر کاربند ہے اور معاہدے کی شرائط پر عمل کیا جا رہا ہے، یہ معاہدہ قائم رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی مشرقی دریائوں سے متعلق بیان دے کر اپنے عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت راوی، ستلج اور بیاس تینوں مشرقی دریائوں کا پانی پہلے ہی استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خو د بھی اپنے معاملات کو درست رکھنے کی ضرورت ہے اور پانی کا ضیاع روکنا ہوگا، ہمارے پاس پانی کی وافر مقدار موجود توہے تاہم 73 فیصد پانی استعمال کرتے ہیں جبکہ باقی پانی سمندر میں ضائع ہو جاتا ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ ہمیں سندھ طاس معاہدے کے ازسرنو جائزہ کی بات نہیں کرنی چاہئے، سندھ طاس معاہدے پر نظرثانی نہیں کی جا سکتی ہے۔

اس سلسلہ میں ہم دوسرے کنونشنز سے مدد لے سکتے ہیں۔ سینیٹرز محسن لغاری، تاج حیدر، میر کبیر، کینٹ ویلم، عائشہ رضا فاروق ، سسی پلیجو، سعود مجید اور کریم خواجہ نے اس معاملہ پر اظہار خیال کیا۔ چیئرمین سینٹ نے کمیٹی کے اجلاس میں شرکت پر وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی تعریف کی اور کہا کہ اس اجلاس کے نتیجہ میں پورے ایوان کی کمیٹی کو ٹھوس سفارشات مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔ بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے قرارداد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمی بنک سندھ طاس معاہدے کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان سہولت کارہے وہ اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں اداکرے ۔

متعلقہ عنوان :