لاہور، خاتون کی نجی ہسپتال کی ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سی ہلاکت

ف ورثائ کا میت سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج، ہسپتا ل انتظا میہ نے کا روائی کر تے ہو ئے خا تو ن کو وارڈ میں بستر فر اہم کر دیا

منگل 17 جنوری 2017 23:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2017ء) نو اں کو ٹ کے علا قہ سوڈیوال کی رہائشی خاتون کی نجی ہسپتال کی ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سی ہلاکت کی خلاف ورثائ نی میت سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج کیا جس پر ہسپتا ل انتظا میہ نے کا روائی کر تے ہو ئے خا تو ن کو وارڈ میں بستر فر اہم کر دیا ۔ ۔ بتایا گیا ہی کہ نو اں کو ٹ کے علا قہ سوڈیوال کی رہائشی 37سالہ خاتون عظمیٰ نعیم کو طبیعت ناساز ہونی پر مقامی نجی ہسپتال لایا گیا جہاں خاتون زندگی کی بازی ہا ر گئی ۔

ورثائ نی الزام عائد کیا کہ ڈاکٹروں نی مبینہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کرتی ہوئی خاتون کو علاج معالجی کی سہولیات فراہم نہیں کی جس کی باعث اس کی جان چلی گئی ۔ ورثائ نی میت کو سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا جس سی ٹریفک کا نظام جام ہو گیا ۔

(جاری ہے)

ورثائ کا کہنا تھاکہ واقعہ کی تحقیقات کرائی جائیں او ر ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائی ۔ ایک اور واقعہ میں کچی آباد کی رہائشی 33 سالہ شبنم علاج معالجی کی سہولیات نہ ملنی کی باعث فٹ پاتھ پر پڑی رہی ۔

بتایا گیا ہی کہ تین ماہ قبل خاتون کا سروسز ہسپتال کی گائنی وارڈ میں آپریشن کیا گیا تھا آپریشن ٹھیک نہ ہونی پر دوبارہ آپریشن کیا گیا اور حالت بہتر نہ ہونی پر ہسپتال سی کچھ روز قبل ڈسچار ج کردیا گیا تھا ۔گزشتہ روز شبنم کو طبعیت ٹھیک نہ ہونی اور سانس لینی میں دشورای کی وجہ سی ہسپتال لایا گیا تھا جہاں سروسز ہسپتال کی ڈاکٹرز نی بیڈ نہ ہونی اور میڈیکل رپورٹ نہ ہونی کا بہانہ کرکی ہسپتال میں داخل نہ کیا۔ورثائ نی خاتون کو لی کر فٹ پاتھ پر لٹا دیا جس پر ہسپتال انتظامیہ نی مریضہ کو فوری وارڈ میں بستر مہیا کرکی علاج معالجہ شروع کر دیا۔واضح رہی کہ چندروز قبل جناح ہسپتال کی ٹھنڈی فرش پر ایک مریضہ علاج نہ ملنی پر دم توڑ گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :