دنیا کو پاکستان کی نمایاں معاشی ترقی سے آگاہ کرنے کیلئے عالمی اقتصادی فورم میں آیا ہوں ، کچھ برس قبل پاکستانی معیشت تباہی کے دہانے پر تھی اب عالمی مالیاتی برادری معیشت کی مثبت تبدیلی کو تسلیم کر رہی ہے، بین الاقوامی ادارے پاکستان کی معیشت کے متعلق حوصلہ افزاء اشارے دے رہے ہیں، ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری آ رہی ہے، افراط زر کی شرح کم ترین اور جی ڈی پی میں اضافہ ہو رہا ہے، محصولات کی وصولی میں نمایاں بہتری ہوئی ہے، چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پر تیزی سے پیشرفت ہو رہی ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطہ کیلئے ایک گیم چینجر ہے، ملک کے تمام علاقوں میں کوریڈور پر کام جاری ہے ، عوام اس سے حقیقی طور پر مستفید ہوں گے،وزیراعظم محمد نواز شریف کی سوئٹزرلینڈ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت

منگل 17 جنوری 2017 23:24

باد رگاز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2017ء) ۔ 17 جنوری (اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ دنیا کو پاکستان کی نمایاں معاشی ترقی سے آگاہ کرنے کیلئے عالمی اقتصادی فورم آئے ہیں، کچھ برس قبل معیشت تباہی کے دہانے پر تھی اور اب عالمی مالیاتی برادری معیشت کی مثبت تبدیلی کو تسلیم کر رہی ہے۔ زیورخ سے یہاں پہنچنے کے فوراً بعد اپنے ہوٹل میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ الله تعالیٰ کے فضل سے ملک کے معاشی اشاریے بڑے مثبت ہیں جو ہر آنے والے دن میں مزید بہتر ہو رہے ہیں۔

وزیراعظم جو ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کیلئے سوئٹزرلینڈ آئے ہیں، نے کہا کہ ملک تیز رفتاری کے ساتھ معاشی ترقی کر رہا ہے جس کی عالمی میڈیا اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے تعریف کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آئندہ چند روز میں معروف کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کے سربراہوں کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کریں گے اور انہیں سرمایہ کاری کے زبردست مواقع اور انٹرنیشنل برانڈز کیلئے روشن امکانات سے آگاہ کریں گے۔

عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے مثبت ریٹنگ کے بعد پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے زیادہ دلچسپی لی ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ بین الاقوامی ادارے پاکستان کی معیشت کے متعلق حوصلہ افزاء اشارے دے رہے ہیں اور ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری آ رہی ہے، افراط زر کی سطح کم ترین ہے جبکہ جی ڈی پی میں اضافہ ہو رہا ہے، محصولات کی وصولی میں نمایاں بہتری ہوئی ہے، چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پر تیزی سے پیشرفت ہو رہی ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطہ کیلئے ایک گیم چینجر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام علاقوں میں کوریڈور پر کام جاری ہے اور پاکستان کے عوام اس سے حقیقی طور پر مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواہ کوئی شخص بلوچستان، خیبرپختونخوا، سندھ، پنجاب، آزاد جموں و کشمیر یا گلگت بلتستان میں کہیں بھی رہتا ہو اسے مساوی طور پر اس سے فائدہ ہو گا اور ملک میں زبردست ترقی ہو گی۔ پاکستان میں ترقی اور عام آدمی تک اس کے اثرات کی منتقلی کے متعلق ایک سوال انہوں نے کہا کہ عوام کی زندگیوں میں بڑی سماجی و معاشی بہتری آئی ہے۔

ماضی میں بلوچستان میں کم ترقی تھی تاہم اب صوبہ میں صورتحال میں تیزی سے بہتری آئی ہے اور کوئی بھی شخص صبح کو گوادر پورٹ سے سفر کرکے دوپہر کو کوئٹہ پہنچ سکتا ہے جو چند برس قبل ناقابل تصور تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترقی گذشتہ دو سالوں میں ممکن ہوئی، بڑی تعداد میں سڑکیں مکمل کی گئیں، تمام صوبوں کے درمیان اب زیادہ رابطہ ہے حتیٰ کہ دور افتادہ علاقے بھی اب قابل رسائی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک رات میں ترقی کا کوئی تصور نہیں، شاہراتی نیٹ ورک ترقی و خوشحالی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہات سے منڈیوں تک مزید سڑکیں تعمیر کی جائیں گی، نئے سکول، صحت کے مراکز اور نئی صنعتیں قائم کی جائیں گی جن سے روزگار پیدا ہو گا اور ملک کے عوام ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔ وزیراعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں حکومتوں نے عوام کی بے لوث خدمت کو یکسر نظر انداز کیا جبکہ میری حکومت پاکستان کے عوام کی بھرپور خدمت کر رہی ہے، روزگار کے نئے مواقع ہیں اور ترقی کے فوائد دور دراز علاقوں تک پہنچ رہے ہیں۔