پشاور پریس کلب نے رہائشی منصوبے ، کلب کے وسائل میں اضافے اور کارکنوں کے دیگر دیرینہ مسائل کے حل کیلئے عملی کوششوں کا آغاز کردیا

منگل 17 جنوری 2017 23:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2017ء) پشاور پریس کلب نے رہائشی منصوبے ، کلب کے وسائل میں اضافے اور کارکنوں کے دیگر دیرینہ مسائل کے حل کیلئے عملی کوششوں کا آغاز کردیا ہے اس ضمن میںفیصلہ کیا گیا کہ سینئر صحافیوں پرمشتمل وفد جلد وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے انہیں اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرے گا۔ اس بات کا فیصلہ پشاور پریس کلب کے صدر عالمگیر خان کی زیرصدارت خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

جس میں کلب کے جنرل سیکرٹری شہاب الدین اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کے صدر سیف الاسلام سیفی کے علاوہ سینئر صحافیوں اور کمیٹی کے ممبران رحیم اللہ یوسفزئی، شمیم شاہد،ایم ریاض،عارف یوسفزئی،محمود جان بابر،فرزانہ علی،طارق آفاق،ضیاء الحق،ارشد عزیز ملک،رفعت اللہ اورکزئی،یوسف علی ،فرمان اللہ جان ،آصف ودود اورآصف نثارنے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میںپریس کلب کو درپیش مسائل پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور مختلف تجاویز کی روشنی میں فیصلہ کیا گیاکہ درانی میڈیا کالونی،ممبران کے لئے نئے رہائشی منصوبے کے قیام،پریس کلب کو درپیش مالی مشکلات، ممبران کی ضروریات کے مطابق نئے اور جدید پریس کلب کے قیام کے لئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے فوری ملاقات کی جائے گی۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ پشاور پریس کلب کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور وسائل میں اضافے کے لئے وفاقی حکومت سمیت پنجاب، سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔

پشاور پریس کلب کے ممبران کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی بہتر انجام دہی کے لئے مختلف ٹریننگز کے انعقاد کے سلسلے میں سرکاری و غیر سرکاری اداروں سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیاکہ پشاور پریس کلب کی صوبے میں مرکزیت ،اصل شناخت اور صحافیوں کی عزت نفس کی بحالی کے لئے ضروری ہے کہ پریس کلب سے باہر منعقد ہونے والی پریس کانفرنسز کی حوصلہ شکنی کی جائے اور صحافت سے متعلق تمام پروگرامات کا انعقاد پریس کلب میں ہی یقینی بنایاجایا ۔ کمیٹی نے اخبارات اور ٹی چینلز میں ذمہ دارعہدوں کے حامل معزز ممبران سے پریس کلب میں ہونے والی پریس کانفرنسز،سیمینارز اور دیگر پروگرامات کی کوریج یقینی بنانے کی بھی استدعا کی ۔

متعلقہ عنوان :